باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی درخواست ضمانت پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سماعت کی .
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز، اعظم نذیر تارڑ کے دلائل جاری ہیں، عدالت نے مریم نوازکے وکیل سے استفسار کیا کہ مریم نواز کی گرفتاری کی وجوہات بتائیں؟ مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ مریم نواز پہ چوہدری شوگر ملز کا کیس سیاسی بنیادوں پہ بنایا گیا،اس کیس کی پاناما کیس میں تحقیقات ہو چکی ہیں، میاں شریف کی زندگی میں تمام شریف فیملی انکے زیرسایہ رہی ،میاں شریف کے پاس خصوصی اختیارتھے کہ جس کو جتنےمرضی شیئرزدے دیتے،مریم نواز کو کاغذی چیف ایگزیکٹو آفیسر بنایا گیا تھا،
مریم نواز کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کو 8 اگست کو کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کیا گیا ,نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے , مریم نواز نے 48 دن کا جسمانی ریمانڈ لیا گیا ،میاں شریف کی جانب سے وراثت میں شئیرز آئے , دادا کے بعد چچا عباس شریف اور اب یوسف عباس معاملات کو دیکھ رہے ہیں ,کبھی بھی چوہدری شوگر ملز کیس میں فعال کردار ادا نہیں کیا , نواز شریف کا چوہدری شوگر ملز کے قیام سے کوئی تعلق نہیں
مریم نواز کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں نواز شریف کی معاونت کا الزام بھی لگایا گیا ھے، چوہدری شوگر ملز کے شیئرز کو ایس ای سی پی ریگولیٹ کرتا ھے،اگر کوئی مسئلہ ہوتا تو ایس ای سی پی اس پہ کاروائی کر سکتا تھا،مریم نواز کو ضمانت پہ رہائی دی جائے،
ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نیب نے کہا کہ معذرت چاہتاہوں کل پیش نہیں ہوسکا، مریم نواز کو جائیداد کے ذرائع آمدن پیش نہ کرنے پرگرفتارکیا گیا، شمیم اورچودھری شوگرملزمیں اثاثوں کو بنیاد بنایاگیا، کرپشن اورغیرقانونی ذرائع سےآمدن کا الزام ہے،
پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے
شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل
حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر