پیمرا ترمیمی بل دوبارہ سینیٹ میں پیش

0
44
Senate of Pakistan

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پیمرا ترمیمی بل دوبارہ سینیٹ میں پیش کر دیا،

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سینیٹ کے اجلاس میں ایک بار پھر پیمرا ترمیمی بل جمع کرا دیا۔ وفاقی وزیر نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بل پرمختلف صحافتی تنظیموں سےمشاورت ہوئی، اس بل میں صحافیوں کیلئے کم سے کم تنخواہ کا بھی تعین کیا گیا ہے جو ادارہ 2 ماہ میں ادائیگیاں نہیں کرے گا حکومت اس کو اشتہار نہیں دے دی، بل پڑھے بغیر جان بوجھ کر متنازع بنایا گیا اگر کوئی ادارہ دوماہ میں ورکنگ جرنلسٹس کو واجبات کی ادائیگی نہیں کرتا تو حکومت اسکے اشتہارات روک دے گی اگر کوئی ادارہ اپنے ورکنگ جرنلسٹس کو کم از کم تنخواہ نہیں دے گا تو اس پر بھی حکومت اسکے اشتہارات روک دے گی ،بل پر تیاری اپریل 2022 سے شروع کی، بل کے لئے صحافی برادری اور میڈیا مالکان سے مشاورت کی گئی،یہ پرویز مشرف کا کالا قانون تھا بل میں مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی تشریح کی گئی بل میں صحافیوں کو کونسل آف کیمپلینٹ کا حق دیا گیا ہے بل میں صحافیوں کو ان کا حق دینے کی کوشش کی گئی ،بل میں صحافیوں کی بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا گیا ،یہ بل قومی اسمبلی سے منظور ہوچکا ہے ،یہ بل سینیٹ میں آیا اور پھر یہ قائمہ کمیٹی میں گیا ،کمیٹی اجلاس میں رائے آئی کہ چیرمین پیمرا کی تعیناتی پارلیمنٹ کرے ،میں نے کمیٹی اجلاس میں کہا اگر کوئی ترمیم ہے تو ہمیں دی جائے .مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی تشریح کے لئے مختلف بارہ ممالک سے مدد لی گئی ،کمیٹی اجلاس میں ترامیم تو نہ آئیں لیکن سوشل میڈیا پر میری ذات پر تنقید کی گئی ،یہ بل حکومت نے ضرور موو کیا لیکن یہ بل میڈیا انڈسٹری کا ہے

سینیٹ اجلاس: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کی جانب سے پیمرا ترمیمی بل 2023 کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی،فوزیہ ارشد نے کہا کہ حکومت نے کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں بل واپس لیا تھا، بل میں کچھ پوائنٹس پر اتفاق نہ ہوسکا تھا،ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن کی تشریح میں اتفاق نہ ہوسکا تھا،

اجلاس سے قبل مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پیمرا ترمیمی بل 2023 پر 12 ماہ کام کیا گیا، پیمرا ترمیمی بل 2023 میں چیئرمین پیمرا کے اختیار کو کم کیا تھا، پیمرا بل میں تاریخی ترمیم کی گئیں،ورکنگ جرنلسٹ کیلئے ایک بہترین بل لائے تھے، کہا گیا کہ کالا قانون لایا جارہا ہے، پہلے چیئرمین پیمرا کوئی بھی چلتا پروگرام بند کردیتا تھا، صحافیوں کیساتھ شانہ بشانہ ہر جگہ کھڑی رہی کیا میں کالا قانون لاؤں گی؟ وزیراعظم نے صحافیوں کے لیے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء کیا جس کی باضابطہ شروعات کل ہوچکی ہیں۔جو صحافی اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران اپنی جان گنوا بیٹھتا ہے انکے لواحقین کیلیے وزیراعظم نے 40,40 لاکھ فنڈ کا اعلان کیا

وفاقی حکومت نے پیمرا ترمیمی بل واپس پارلیمنٹ لانے اور منظور کروانے کا فیصلہ کیا،ورکنگ جرنلسٹس کی جانب سے حکومتی فیصلے پر اظہار تشکر کیا گیا،ورکنگ جرنلسٹس کی جانب سے آج احتجاج کی کال واپس لینے کا اعلان کر دیا گیا اور کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے بل کی کی منظوری دلوانے کا اعلان خوش آئند ہے،وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا شکر گزار ہیں جنہوں نے ورکنگ جرنلسٹس کیلئے کام کیا ورکنگ جرنسلٹس نے گزشتہ دو روز قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ اور احتجاج کیا تھا ،آج بھی جرنسلٹس کی جانب سے قومی اسمبلی اور مشترکہ اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ کیا گیا تھا ،حکومت کے بل واپسی اور منظوری کے اعلان پر احتجاج کی کال واپس لے لی گئی

اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج 

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے 

 پیمرا نے عمران خان کی کوریج پر پابندی لگا دی 

Leave a reply