مریم نواز ان ای سی ایل، لاہور ہائیکورٹ نے دیا بڑا جھٹکا،کیا حکم دیا؟ اہم خبر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نوازکی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پرسماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کیس کی سماعت کی،مریم نواز کے وکیل نے عدالت مین کہا کہ کرپشن اورکرپٹ پریکٹسزکا الزام لگا کرنام ای سی ایل میں ڈالا گیا،مریم نواز کا موقف سنے بغیرنام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، ایگزٹ کنٹرول لسٹ آرڈیننس کی خلاف ورزی کی گئی،
جسٹس باقر علی نجفی نے کہا کہ کیا آپ نے متعلقہ فورم سے رجوع کیا؟ آرڈیننس کے سیکشن 3کےتحت وفاقی حکومت کے سامنے ریویو فائل کرسکتے ہیں،جس پرمریم نواز کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے حکومت کو کوئی درخواست نہیں دی، حکومتی وزرا کھلے عام کہہ رہے ہیں ہم مریم کو جانے نہیں دیں گے،ایک معاملہ عدالت میں ہے اور وزرا اس پر اپنے فیصلے سنا رہے ہیں.سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا،عدالت سے بہتر ہمارے پاس کوئی فورم نہیں،لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کا نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا،
عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ حکومت کے پاس جائیں اور کابینہ اس پر فیصلہ کرے تو پھر عدالت آنا چاہیے تھا،جس پر مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ شہباز شریف کے معاملے میں یہ ساری چیزیں سامنے آئیں، حکومت نےنام نہیں نکالا،ایک مخالف جماعت حکومت میں ہے وہ کبھی بھی جانے کی اجازت نہیں دے گی جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کس طرح پیش گوئی کر سکتے ہیں کہ حکومت اجازت نہیں دےگی ؟
کیس کی سماعت کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا,لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنےکی درخواست نمٹا دی, لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی ،لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو وزارت داخلہ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے.لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
مریم نواز کی جانب سے دائردرخواست میں وفاقی حکومت اور چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنا رکھا ہے۔ درخواست میں مریم نواز نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ڈیڑھ سال تک مسلسل عدالتوں میں پیش ہوتی رہیں، ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام غیر قانونی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ حتمی فیصلے تک چھ ہفتوں کے لئے مریم نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ مریم نواز نے پاسپورٹ واپس لینے کے لیے بھی متفرق درخواست دائر کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ نیب نے مریم نواز کی ضمانت منسوخی کیلئےسپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ مریم نوازکی ضمانت مسترد کی جائے ،عدالت لاہور ہائیکورٹ کا 31 اکتوبر کا فیصلہ کالعدم قراردے،
جیل جا کر بڑے بڑے سیدھے ہو جاتے ہیں، مریم نواز بھی جیل جا کر”شریف” بن گئیں
مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟
پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے
شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل
حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر
مریم نواز کو والد نواز شریف کی تیمار داری کے لئے ضمانت منظور کی گئی تھی تا ہم نواز شریف لندن جا چکے ہیں، مریم نواز کا پاسپورٹ عدالت کے پاس ہے مریم پاکستان میں ہیں.
ن لیگی رہنماؤں کی عدالت میں پیشی، مریم نواز کے شوہر کو پولیس نے کیا کہا؟







