NA-75 ڈسکہ کے ری الیکشن پر مریم نواز کے دعوے کو پاکستان کے صف اول کے صحافی اور سینئیر اینکر پرسن مبشر لقمان بھی ماننے پر مجبور ہو گئے-

باغی ٹی وی :اس حوالے سے مبشر لقمان نے اپنے آفیشل یوٹوب چینل پر جاری ویڈیو میں کہا کہ بڑا ہی اہم فیصلہ الیکشن کمیشن کا سامنا آ گیا ہے NA-75 ڈسکہ کے اوپر انہوں نے دوبارہ الیکشن کروانے کا کہہ دیا ہے اور یہ ایک لینڈ مارک فیصلہ ہے لینڈ مارک ججمنیٹ ہے مریم نواز نے اس حوالے سے ڈسکہ والوں کو مبارکباد دی ہے عمران خان اور ان کی حکومت کے اوپر اب بہت بھاری ذمہ داری عائد ہو جاتی ہے


سینئیر صحافی نے کہا کہ ڈسکہ میں خونی انتخاب ہوا خونی اس لئے کہ اس میں دو معصوم بچوں کی جانیں لی گئیں اور سارے سیست دان ان بچوں کی میت کے اردگرد اپنی سیاست چمکا رہے ہیں جو انتہائی گھٹیا اور چھوٹی بات ہے اورساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ میں کسی ایک جماعت کی بات نہیں کر رہا سارے کے سارے ہی اس میں برابر ملوث ہیں دوسری بڑی بات یہ ہے کہ س میں 7 لوگ زخمی ہوئے تھے ان کا بھی کوئی پُرسان حال نہیں نہ ہی ان کا کوئی والی وارث ہے جب مرتے ہیں اور زخمی ہوتے ہیں تو وہ پارٹیاں اون کر لیتی ہیں لیکن پھر ان کے گھر جاتے وقت موت پڑ جاتی ہے ان کی کفالت کرنے میں پرابلم ہو جاتی ہے تو اللہ کرے کہ ہمارے جو ووٹ ہیں جس کو عزت ملنی ہے تو ووٹر کو بھی عزت ملے اور ووٹر کی بھی زندگی کا تحفظ ہو اور ووٹر کی بھی عزت نفس پامال مت ہو-

مبشر لقمان نے کہا کہ NA-75 الیکن کمیشن نے بہت ہی سولڈ ججمنٹ دی ہے اور اس میں الیکشن کمیشن کو سلام ہے کہ انہوں نے اتنی جلدی اس کیس کو نمٹایا اور اس کے اوپر فیصلہ دیا پی ٹی آئی ڈیمانڈ کر رہی تھی کہ 20 پولنگ بوتھز کے اوپر ری الیکشن کرائے جن کے اوپر جھگڑا ہوا اور پاکستان مسلم لیگ اور مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر ری الیکشن ہونا ہے تو پورے حلقے میں ہونا ہے ایک میں نہیں ہونا بات تو ان کی صحیح تھی کیونکہ میرا نہیں خیال کہ الیکشن کے طریقہ کار میں اس چیز کی کوئی provision ہے کہ ایک چند حلقوں کے اندر پولنگ ہو تو یہ تو اس کے لئے نئی آئین سازی قانون سازی کرنی پڑتی جو کہ اس الیکشن میں تو ممکن نہیں تھا تو بہرحال الیکشن کمیشن نے آزادانہ فیصلہ کیا اور ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ اس میں ان پر کسی کا بوجھ نہیں ہے کسی کا زور نہیں ہے نہ حکونمت کا نہ عدالت کا نہ کسی ادارے کا -اور الیکشن کمیشن نے اپنی صوابدید استعمال کرتے ہوئے 18 مارچ کو اس حلقے میں ری الیکشن کا کہہ دیا-

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ نواز شریف کے بیانیے کی گونج پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے ووٹ کو عزت دو- ڈسکہ کے عوام کا شکریہ کہ انہوں نے نا صرف ووٹ دیا بلکہ ووٹ پر پہرہ بھی دیا اور ووٹ چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ قانون کے حوالے کر دیا تو میں سمجھتا ہوں کہ مریم نواز نے یہ بالکل صحیح بات کہی کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ کوئی چھوٹی بات نہیں کہ خریدے ہوئے الیکشنز میں لوگوں نے اتنی گہما گہمی دکھائی اتنا ہائی ٹرن آؤٹ ہوا کیونکہ دو فیصد کے قریب 53 فیصد کے قریب اور وہاں پر لوگوں نے اس دھاندلی کو بلاک کیا اور ہر حلقے کی ویڈیوز بھی سامنے آئیں اور غیر قانونیت بھی ریکارڈ ہوئی فائرنگ بھی ریکارڈ ہوئی-

مبشر لقمان نے کہا کہ سیالکوٹ اور ڈسکہ کے عوام کا میں بھی بڑا فین ہوں کبھی یہ دل کرتا ہے تو ائیر پورٹ بنا لیتے ہیں دل کرتا ہے تو ائیر لائن بنا لیتے ہیں اب ان کا دل کیا تو انہوں نے اپنی ووت کی ھفاظت کر لی یہ تو مریم نواز نے صحیح کلیم کیا ہے کہ ان لوگوں کو سلام ہے ڈسکہ والوں کو کہ ان لوگوں نے اپنے ووٹ کی حفاظت کی –

انہوں نے کہا کہ لیکن مجھے ایک بات کی درخواست کری ہے میں نے پاکستان مسلم لیگ ن سے بھی کروں گا پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سے بھی کروں گا جتنی بھی جماعتیں اور کارکنان ہیں سب سے کہوں کہ کوئی بھی ہمار سیاسی لیڈر اس قابل نہیں ہے کہ جس کے لئے آپ اپنی جان قربان کر دیں پلیز یہ ایک دوسرے کو مارا ماری اور لڑائی جھگڑا ہماری سیاست صرف سیاست رہنی چاہیئے وہ اس لیول پر نہیں آنی چاہیئے کہ کوئی زخمی ہو کسی گھر کا چراغ گُل ہو اگر یہ چیزیں ہونا شروع ہو جائیں تو ہم جیسوں کو جمہوریت کے اوپر سے اعتبار کم ہونا شروع ہو جاتا ہے اگر اس میں معصوم انسانی جانیں ضائع ہونا شروع ہوں اور اس پر جو مرضی کوئی کہے کہ میں پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتا ہوں یا نہیں کرتا ہوں قطعاً اگر اس پر یہ ذمہ داری حکومت وقت کی ہوتی ہے وہ لااینڈ آرڈر کو تیار کر کے رکھے-

اینکر پرسن نے حال ہی میں ہونے والے الیکشن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جیسے اس دن ہم نے دیکھا کہ آئی جی ، ڈی آئی جی آپریشنز غائب تھے چیف سیکرٹری ، انٹیرئیر سیکرٹری یہ سب غائب تھے تو پنجاب حکومت کی انتظامیہ کے اوپر یہ بہت بد نما داغ ان کے چہرے پر یہ پڑا ہوا اور امید کرتا ہوں کہ وہ اس دفعہ آنکھیں کھول کر دل کھول کر اور اپنے ضمیر کو جگا کر یہ الیکشنز کروائیں گے کیونکہ یہ NA-75 الیکشن آنے والے دنوں میں پاکستان کے لئے پاکستان کی سیاست کے لئے ایک لینڈ مارک الیکشن ثابت ہو سکتا ہے یہ NA-75 بہت ہی اہم الیکشن ہے سینیٹ کے الیکشن سے بالکل پہلے لیکن ابھی کی ڈویلپمنٹ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے اس میں دوبارہ پولنگ کا کہہ دیا ہے اب دوبارہ مارچ کو ڈسکہ NA-75 میں الیکشن ہو گا –

مبشر لقمان نے پیشن گوئی کہ کہ لگتا یہ ہے کہ عدالتی طور پر یا الیکشن کمیشن کی حد تک پاکستان مسلم لیگ ن کو واضح جیت مل گئی ہے آج وہ سیلیبریٹ کر سکتے ہیں ان کے سپورٹرز اور ان کے ووٹرز میں جو ش و جذبہ بڑھ جائے گا اور مجھے لگتا ہے کہ جب آنے والے دنوں میں جب یہ NA-75 الیکشن ہو گا تو مسلم لیگ ن آرام سے الیکشن جیت ہو سکتی ہے کیونکہ موڈ جو وہ پورے کا پورے وہاں پر سینٹرل پنجاب کے کئی حلقوں میں نہ صرف ڈسکہ مسلم لیگ ن کے حق میں جا رہا ہے –

Shares: