گلگت:مریم نوازگلگت بلتستان میں بھائی کوبھائی ، بیٹے کوباپ اوربیٹی کوماں سے لڑانے کاسبق دے گئیں،اہل گلگت وبلتستان نوحہ کداں،اطلاعات کے مطابق الیکشن ختم ہوتے ہی وہاں سیاست کی آڑ میں لگائی گئی آگ کے بعد پیدا ہونے والے زخموں کی تکلیف اورآہ وبکا کی چیخیں دوردورتک سنائی دینے لگی ہیں
باغی ٹی وی کے مطابق الیکشن تو اپنے انجام کوپہنچ گئے مگران انتخابات کے دوران سیاست کی آڑمیں جوآگ مریم نواز نے لگائی وہ بھسم ہونے کا نام نہیں لے رہی ، اسکردو،چلاس گانچے،گلگت ،استور،غیزر،دیامراوردیگرعلاقوں میں نوازشریف کی بیٹی وہ آگ لگاکرچلتے بنیں جس نے اس علاقے کی صدیوں پرانی بھائی چارے کی روایات کوبہت نقصان پہنچایا
باغی ٹی وی کو موصول ہونے والی اطلاعات میں بتایا گیاہے کہ مریم نواز نے یہ آگ اس حد تک لگائی کہ اسکردومیں کئی خاندانوں میں دشمنیاں پیدا کرگئیں ، گھروں کے گھروں میں اتنے اختلافات پیدا کردیئے کہ الیکشن ختم ہوئے دودن ہوگئے لیکن لڑائیاں ابھی بھی جاری ہیں
اطلاعات کے مطابق گانچے سے ملنے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ ایسے کئی والدین کوآہ بکاکرتے سنا گیا ہے جومریم نواز کی طرف سے پھیلائی گئی زہرکا شکارہوگئے،یہ والدین مریم نواز کو بددعائیں دے رہیں
دیامیر ہی کے رہنے والے ایک خاندان کے بذرگ کی طرف سے کہا گیا کہ جب سے مریم نوازاس علاقے میں آئیں ہیں اس دن سے ہمارے گھرمیں لڑائی اورجھگڑے شروع ہوگئے ہیں
دوسری طرف چلاس اوراستورکے علاقے میں رہنے والے پرانے بذرگوں کی طرف سے یہ شکوہ سننے میں آیا ہے کہ مریم نوازکے رویے سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کی تربیت خاندانی نہیں ہے ،
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مریم نواز کی طرف سے لگائی گئی آگ کوبھسم کرنے اوراسے ٹھنڈا کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں ، یہ کوششیںکس قدرکامیاب ہوتی ہیں اس کے بارے میں قبل ازوقت کچھ نہیں کہا جاسکتا لیکن یہ طئے ہیںکہ مریم نواز کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے .