لاہور:سینئر وزیر اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی رہنما مریم اورنگزیب نے مبینہ طور پر پرائیویٹ چینل 7 کو 150 ملین روپے کے ڈیجیٹل میڈیا اشتہارات کی ہدایت کی۔
باغی ٹی وی : "دی سکوپ” کے مطابق معاملے کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پبلک ریلیشنز (ڈی جی پی آر) کے حکام ان ڈیجیٹل میڈیا پلیسمنٹ سے لاعلم تھے، جنہیں چینل 7 کے ذریعے مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے نشر کیا گیا تھا، ڈی جی پی آر کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ہمایوں نے ان اشتہارات کے لیے 150 ملین روپے جاری کرنے کے لیے ہم سے رابطہ کیا-
اہلکار نے بتایا کہ اس کے بعد ہم نے انہیں مطلع کیا کہ ادائیگی نہیں کی جا سکتی کیونکہ اشتہارات پر مناسب چینلز کے ذریعے کارروائی نہیں کی گئی تھی اور دستاویزات پر مطلوبہ SPL نمبر کی کمی تھی، جو کہ اس طرح کے لین دین کے لیے ایک شرط ہے۔
زرداری صاحب، رب کے ہاں سرخرو ہونا ہے تو سود ختم کروائیں، مصطفیٰ کمال
ڈی جی پی آر اور چیف منسٹر آفس (سی ایم او) کے متعدد ذرائع نے تصدیق کی کہ مریم اورنگزیب نے ڈی جی پی آر روبینہ افضل خان، سیکرٹری اطلاعات سید دانیال گیلانی اور دیگر حکام پر عید الفطر سے قبل چینل 7 کو جلد ادائیگی کرنے کیلئے دباؤ ڈالا، ان اہلکاروں نے چینل 7 سے ڈیجیٹل اشتہارات کے ثبوت مانگے، تاہم، ضروری دستاویزات فراہم کرنے کے بجائے، چینل 7 نے صرف اسکرین شاٹس پیش کیے۔
متعلقہ حکام نے جب 17 اپریل 2024 تک ادائیگی نہیں کی تھی تو ڈی جی پی آر کے ڈائریکٹر کوآرڈینیشن محمد طارق اسماعیل، ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ عبدالناصر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ فنانس سید آفتاب علی شاہ نے مریم اورنگزیب کو مطلع کیا کہ وہ دستاویزات پر دستخط نہیں کر سکتے، انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ (ACE) اور قومی احتساب بیورو (NAB) کے ممکنہ قانونی اثرات اور ممکنہ تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے فنڈز جاری کریں۔
سندھ حکومت اور ڈی ایچ اے کے مابین ملیر کی زمین پرتنازع ختم
وزیراعلیٰ مریم نواز کے قریبی ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ سیکرٹری اطلاعات دانیال گیلانی اور ڈی جی پی آر روبینہ افضل خان دونوں کو مبینہ بدعنوانی کی سہولت فراہم کرنے سے انکار پر ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں انہیں 22 اپریل 2024 کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔
چینل 7 نے مسلم لیگ (ن) کے لیے اہم انتخابی اشتہارات کا انتظام کیا ہے، جن میں عام انتخابات سے عین قبل نشر کیے گئے اشتہارات بھی شامل ہیں جن میں "نواز شریف وزیر اعظم” کا اعلان کیا گیا تھا۔
سیاسی اندرونی ذرائع نے بتایا کہ "مریم اورنگزیب نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) حکومت کے تحت وفاقی وزیر اطلاعات کی حیثیت سے اپنے 18 ماہ کے دور میں ان کمپنیوں کو 2 ارب روپے سے زیادہ کی مہمات اور اشتہارات بھی چلائے،،جب تبصرہ کے لیے رابطہ کیا گیا تو سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے واٹس ایپ ٹیکسٹس یا فون کالز کا جواب نہیں دیا۔