مساجد میں جانے سے اگر بیماری پھیلتی ہے تو جان کی حفاظت بھی ہمارے دین کا حصہ ہے، مولانا طارق جمیل

مساجد میں جانے سے اگر بیماری پھیلتی ہے تو جان کی حفاظت بھی ہمارے دین کا حصہ ہے، مولانا طارق جمیل
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق معروف مبلغ و عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک آفت ہے اس سے نجات کیلئے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ استغفار کرتے ہوئے اﷲ کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔

وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کے حوالہ سے احساس ٹیلی تھون کے اختتام پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ہر سطح پر احتیاطی تدابیر کے حوالہ سے عوام میں آگاہی پیدا کی جا رہی ہے، وباء سے بچاؤ اور غریب عوام کے معاشی تحفظ کے حوالہ سے وزیراعظم عمران خان کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔

مولانا طارق جمیل کا مزید کہنا تھا کہ مساجد میں باجماعت نماز کے حوالہ سے حکومت اور علماء کرام کی جانب سے احتیاطی تدابیر کے حوالہ سے تجاویز دی گئی ہیں، عوام ان پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ ناگہانی آفات سے بچنے کیلئے جھوٹ، دھوکہ دہی، خیانت اور بے حیائی جیسی برائیوں سے اجتناب کرنا چاہئے، مسلمان توبہ کریں اور پوری انسانیت کی فلاح کیلئے دعا کریں۔ احتیاطی تدابیر پر بہت زیادہ بحث ہو چکی ہے، میڈیا پر کافی باتیں کی گئی، ان پر عمل کریں،

مولانا طارق جمیل کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے اپنے گھروں میں دو رکعت نفل پڑھیں، استغفار کریں اور اﷲ سے معافی مانگیں۔ وزیراعظم عمران خان ایماندار ہیں اور اپنے ملک کے نوجوانوں کو سنت نبویۖ سے وابستہ کرنے کے خواہشمند ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں غریب اور مستحق لوگوں کی مدد میں حصہ ڈالیں۔

مولانا طارق جمیل کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اس چھوٹے سے وائرس کیساتھ دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ہمیں اس آفت سے نجات کیلئے بے حیائی کو روکنا ہوگا۔ میرے دیس کی بیٹیوں کو نچایا جا رہا ہے۔ جب مسلمان کی بیٹی اور نوجوان بے حیائی کی طرف چلی جائے تو پھر اللہ کا عذاب آتا ہے۔جھوٹ سے ہم کسی آفت کا مقابلہ نہیں کر سکتے، سچ بولنا ہے چاہیے چاہے جان چلی جائے۔ ایک حدیث پر عمل ہو جائے تو کورونا کہیں نظر نہیں آئے گا، ہمیں اس کیلئے چار باتوں پر عمل کرنا ہوگا۔ پہلے ہمیشہ سچ بولنا ہے، کبھی کسی کو دھوکہ نہیں دینا چاہیے اور اپنے اخلاق کو اچھا کرنا ہے۔

مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ مساجد میں جانے سے اگر بیماری پھیلتی ہے تو جان کی حفاظت بھی ہمارے دین کا حصہ ہے۔ نبی ﷺ کے دور میں بارش ہوئی تو آپ ﷺ نے حضرت بلالؓ سے اعلان کروایا کہ لوگوں سے کہیں کہ اپنے گھروں میں نماز پڑھیں حالانکہ اس وقت جان کا تو خطرہ نہیں تھا، اب تو زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔

مولانا طارق جمیل نے ناگہانی آفات سے بچائو اور ملک و قوم کی سلامتی کیلئے خصوصی بھی کرائی۔

واضح رہے کہ کورونا ریلیف فنڈ کیلئے عطیات جمع کرنے کے لئے وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی خصوصی ”احساس ٹیلی تھون ”کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد کورونا وائرس کے اقتصادی اثرات کم کرنے کیلئے معاشرہ کے کمزور طبقات اور مستحقین کیلئے عطیات اکٹھا کرنا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے خود اس ٹیلی تھون میں شرکت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے اپیل کی تھی کہ مشکل کی اس گھڑی میں مخیر حضرات کارخیر میں بڑھ چڑھ کر حکومت کا ساتھ دیں، وزیراعظم احساس ٹیلی تھون کے پہلے 30 منٹ میں ہی 14 کروڑ سے زائد اکٹھے ہو گئے، پروگرام میں سابق کرکٹر جاوید میانداد، معروف سنگر علی ظفر، معروف فنکارہ بشری انصاری نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے وزیراعظم کے ریلیف فنڈ کو سراہا اور شہریوں پر زور دیا کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور فنڈ میں دل کھول کر عطیات دیں، معروف کرکٹرز وسیم اکرم، وقار یونس اور جاوید میانداد کے علاوہ سابق کرکٹ کمنٹیٹر افتخار احمد نے بھی ٹیلی تھون میں شرکت کی اور سراہا۔

وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کے سلسلہ میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی احساس ٹیلی تھون کے دوران میں 55 کروڑ 75 لاکھ روپے کے عطیات جمع ہوئے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے نشریات کے اختتام پر اعلان کیا کہ احساس ٹیلی تھون میں ٹیلی فون کے ذریعے شرکت کرنے والے مخیر حضرات نے مجموعی طور پر 55 کروڑ 75 لاکھ روپے کے عطیات دینے کے اعلانات کئے ہیں۔ اس دوران ایس ایم ایس کے ذریعے 80 لاکھ روپے کے عطیات کے پیغامات بھی موصول ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کیلئے ٹیلی تھون کا اہتمام کرنے پر تمام ٹی وی چینلز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کیلئے امریکہ سے طاہر جاوید نے 2 کروڑ روپے، گلوکار سلمان احمد نے 10 ہزار ڈالر، یو اے ای سے ڈاکٹر فضل نے 2 لاکھ روپے، لندن سے ڈاکٹر ہارون نے 2 لاکھ روپے، امریکہ سے جاوید انور نے 2 لاکھ ڈالر، اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر نے 70 لاکھ روپے، امریکہ سے ڈاکٹر افضل گوندل نے 10 لاکھ ڈالر، بہائو الدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر منصور اکبر نے 55 لاکھ روپے سے زائد کے عطیات دینے کا اعلان کیا۔

اس کے علاوہ چیئرمین توصیف گروپ سلامت علی نے 2 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔ اسی طرح بحرین سے چوہدری اکرم اور ان کے اہلخانہ کی طرف سے 35 کروڑ روپے، ساجد قاضی نے وزیراعظم ریلیف فنڈ میں 50 لاکھ روپے، کویت سے محمود اشرف نے ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔

Comments are closed.