آج کے اس معاشرے میں جہاں بے شمار مسائل پائے جاتے ہیں وہیں
ایک بڑا مسئلہ منشیات کا بھی ہے..
منشیات میں ہر طرح کا نشہ شامل.ہے پھر وہ ڈرگز ہو یا شراب ،بھنگ ہو یا افیون ہو ہر طرح کا نشہ انسان کیلیے ایک لعنت ہے جو اسے آہستہ آہستہ کرکے مارڈالتا ہے
نوجوان نسل میں بڑھتی ہوئ منشیات کی عادت اور لت انکو بربادی کے دہانے پر لے جارہی ہے… صرف یہی نہیں بلکہ اونچے طبقے کے لوگوں میں میں اب یہ فیشن بن چکا ہے… آج کی نسل میں منشیات کے بڑھتی لت انکے مستقبل اور انکے خوابوں کو کس طرح موت کے دہانے پہ لے جارہی انکو اس چیز کا شعور ہی نہیں ہے ….اس معاشرے میں برائ سے زیادہ تیزی سے منشیات کا استعمال بڑھتا جارہا ہے جس سے نہ صرف آج کی نوجوان نسل بلکہ آگے آنے والی نسل بھی اس لعنت کا خمیازہ بھگتے گی…منشیات کی بڑھتی ہوئ عادت ہمارے ملک کی ترقی میں بہت بڑی رکاوٹ ثابت ہوگی…. منشیات کا استعمال نئ نسل کیلیے ایک قاتل زہر ہے جو انکی ذہنی و جسمانی صلاحیتوں کو برباد کررہا ہے اور ایک صحت مند انسان کو موت کے دہانے پر لے جارہا ہے اس نسل کا مستقبل برباد کررہا ہے…. ….
پہلے وقت کے لوگوں میں لوگوں میں نشہ کرنا ایک معیوب عادت سمجھی جاتی تھی اور منشیات کا استعمال ہر کسی کی دسترس میں نہیں تھا مگر آج کے اس ترقی یافتہ دور میں منشیات کا استعمال ایک فیشن بن چکا ہے، فلموں کا ہیرو عادی شرابی دکھایا جاتا ہے اور ہمیں اس میں کوئ برائ بھی نہیں لگتی کیونکہ یہ ایک ٹرینڈ سیٹ کردیا گیا ہے ہمارے ذہنوں میں کہ نشہ کرنا قابل فخر بن گیا ہے… منشیات تک اب ہر ایک کی پہنچ ہے چاہے وہ غریب ہو یا امیر… غریب ماں باپ جو نہ جانے کتنے جتن کر کر کے اپنی اولاد کو پڑھانے لکھانے کا بندوبست کرتے ہیں مگر یہ معاشرہ اسے منشیات کا عادی بنادیتا ہے اور اسکے بعد وہ کہیں فٹ پاتھ پہ پڑا پایا جاتا ہے یہ ہےمنشیات کے استعمال کا بھیانک چہرہ!
نوجوان نسل کو برباد کرنے کیلیے منشیات کی فروخت اب ایک عام سا جرم بن چکا ہے… جو کہ ہم جانتے ہی نہیں کہ یہ معاشرے کا ناسور بن چکا ہے جس سے چھٹکارہ پانا بھی ایک انتہائ مشکل عمل بن چکا ہے…. یونیورسٹیز اور اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ کو منشیات کا عادی بنادیا جاتا ہے…. منشیات کے اڈوں کو روکنے والا کوئ نہیں… بڑے بڑے اسرو رسوخ رکھنے والے لوگ پس پردہ منشیات کا کاروبار چلاتے ہیں اور اپنی ہی آنے والی نسل کو اس ناسور کا عادی کردیتے ہیں…
منشیات سے پھیلنے والی تباہی کا ازالہ بعد میں کوئ بھی نہیں کرسکتا اسلیے اس ناسور کو ابھی ہی جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا اوراس نسل اور آنے والی نسل کو تباہی سے بچانا ہوگا جو اس ملک کا مستقبل ہیں….
اللہ کے رسول نےبھی شراب کو ام الخبائث قرار دیا ہے یعنی نشہ ہر برائ کی جڑ ہے اسی لیے اسلام میں نشہ حرام کردیا گیا تاکہ مسلمان اس تباہی و بربادی سے بچا رہے بلاشبہ رب العزت کے ہر حکم میں مصلحت پوشیدہ ہے…
آج کے پرفتن دور میں لوگوں میں یہ شعور پیدا کرنا ضروری ہے کہ نشہ منشیات کا استعمال انسان کیلیے صرف اور صرف تباہی ہے اور نشہ ایک مسلمان کیلیے اسی لیے حرام کردیا گیا ہے ….خدارا محض فیشن کا حصہ بننے کیلیے اپنی آگے کی پوری زندگی داؤ پر نہ لگائیں…
منشیات کا استعمال عام طور پر تب کیا جاتا ہے جب انسان ذہنی کشمکش اور اذیت سے دوچار ہو… منشیات کی روک تھام کیلیے نوجوانوں کو سہی سمت پر لگانا ہوگا…
ہمیں اپنے معاشرےسے اس برائ کا خاتمہ کرنے کیلیے ہر ممکن کوشش کرنی ہوگی اپنی نوجوان نسل کا مستقبل بچانا ہوگا… تاکہ ہمارا معاشرہ منشیات کی لعنت سے پاک ہو اور اسکی روک تھام کیلیے خصوصی اقدامات کرنا ہونگے وگرنہ منشیات کی لت اس معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ جائے گی اور معاشرے کاآنے والا کل بہت تاریک ہوگا…
@timazer_K