مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

parliment

مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اراکین کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال، مودی حکومت کے امتیازی قوانین، مسئلہ کشمیر سمیت اہم سفارتی امور پر خصوصی بریفنگ دی۔ اجلاس چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ کی زیر صدارت وزارت خارجہ میں منعقد ہوا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کمیٹی اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے متنازعہ ترمیمی شہریت ایکٹ اور این آر سی جیسے امتیازی قوانین مسلط کئے جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ قوانین ”ہندو رشٹرا“ منصوبے اور سوچ کی ایک کڑی ہے، یہ وہ ہندوتوا سوچ ہے جسے مودی سرکار ہندوستان میں مسلط کرنا چاہتی ہے، ان قوانین کے خلاف سیکولر سوچ کے حامل ہندوستانی سراپا احتجاج ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ گجرات فسادات، بابری مسجد کا انہدام اور حالیہ بھارتی اقدامات ایک ہی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، پاکستان نے ہر فورم پر ان امتیازی اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی ہے کیونکہ ان قوانین کا اطلاق، بنیادی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ ہندوستان میں بھارتی اقدامات کے خلاف احتجاج میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے اور اس احتجاج کا دائرہ اب پورے ہندوستان میں پھیل چکا ہے، صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ وزیراعظم مودی کو اپنا آسام کا طے شدہ دورہ منسوخ کرنا پڑا۔ او آئی سی کی طرف سے بھی مسلمانوں کے خلاف مسلط کئے گئے بھارتی امتیازی قوانین کے خلاف ردعمل سامنے آ چکا ہے، مسلم امہ کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں اور ہم انہیں مزید مستحکم بنانا چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسلم امہ کے مابین پل کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی اور کرتا رہے گا۔ فروری میں وزیراعظم عمران خان ملائیشیا کا دورہ کریں گے اور ترک صدر رجب طیب اردوان اگلے ماہ پاکستان آئیں گے۔ مشرق وسطیٰ کے حوالہ سے پاکستان کے موقف کو سراہا گیا، ہم نے واضح طور پر کہا کہ ہماری سرزمین کسی ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔

مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا گذشتہ روز کا بیان انتہائی واضح اور دوٹوک تھا کہ پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا اور امن کےلئے ہماری کوششیں جاری رکھے گا۔ ایران امریکہ کشیدگی کم کرانے کیلئے ہمارے روابط جاری ہیں، میں خطہ کے اہم ممالک کے وزراء خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں، ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، کشیدگی میں کمی لانے کیلئے پاکستان اپنا مثبت کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 3 جنوری کے بعد میرا پہلا ٹیلیفونک رابطہ ایرانی وزیر خارجہ سے ہوا۔ ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ میری گفتگو بہت مفید رہی، اگر صورتحال خدانخواستہ کشیدہ ہوتی ہے تو اس کے اثرات پورے خطہ پر پڑیں گے اور افغان امن عمل بھی متاثر ہو سکتا ہے۔

چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر سیّد فخر امام نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں موجودہ صورتحال کے حوالہ سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا چاہئے۔

ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد ایران کی جانب سے بغداد میں عین الاسد اور اربیل امریکی ہوائی اڈوں پر میزائل حملے کیے گئے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آپریشنز ہیڈ کوارٹر آکر کارروائی کی سربراہی کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق عراق میں امریکی ایئربیس پر 30 میزائل داغے گئے۔

پنٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ متناسب جواب دے دیا، اسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ایرانی جنرل کو ہدف بنایا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سیلف ڈیفنس میں کارروائی کی۔

واضح رہے کہ بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ ایران نے انتقام لینے کا اعلان کیا ہے، عراق نے بھی امریکا کی فوج کے انخلا کی قرار داد منظور کر لی ہے جس پر امریکہ نے عراق کو بھی دھمکی دی ہے، پاکستان نے خطے میں امن کے لئے بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے، دیگر ممالک نے بھی بات چیت پر زور دیا ہے،

امریکی حملے میں ایران کے قاسم سلیمانی،عراقی ملیشیا کے کمانڈر جاں بحق، ایران نے دیا امریکہ کو سخت ردعمل

قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟

ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات

جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟

ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا

تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا

امریکا کے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے میں ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کے حالات کشیدہ ہیں، ایران نے انتقام لینے کی دھمکی دی ہے، امریکی صدر ٹرمپ بھی دھمکی آمیز بیانات دے رہے ہیں، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب سے رابطہ کیا ہے، چین ،پاکستان نے دونوں ممالک کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے،اسرائیل بھی ہائی الرٹ ہے،

Comments are closed.