باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ صبا قمر اور بلال سعید نے جو کام کیا وہ خود نہیں کیا بلکہ کسی کے کہنے پر کیا، اصل مقدمہ تو ان پر بنتا ہے جو انکے پیچھے تھے

مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اینکر مریم خان نے سوال کیا کہ پچھلے دنوں بلال سعید اور صبا قمر نے معافی مانگ لی تھی،اب مقدمہ درج ہو گیا ہے جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آپ اس میں دل سے بات کرتے ہیں تو دماغ سے ٹکراتی ہے، دماغ سے کرتے ہیں تو دل سے ٹکراتی ہے، بلال ہو یا صبا وہ تو وہ کام کر رہے تھے جو انکے ڈائریکٹر یا پروڈیوسر نے کہا تھا یہ مقدمہ ان پر بنتا ہے جن کی ایما پر ہوا ،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ دوسری بات ہمارا مذہب بتاتا ہے کہ معافی مانگنے پر درگرز کرنا چاہئے، عوام کے جذبات مجروح ہوئے ،لوگوں کے دلوں‌ کو ٹھیس پہنچی لیکن جو پھر ندامت کا اظہار کر دے اور عوام سے معافی مانگ لے کھلے عام اور کہہ دے کہ میرے سے غلطی ہوئی تو ہمیں بھی حوصلہ کرنا چاہئے

کراچی سٹی کورٹ میں صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست

اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف مسجد کی بیحرمتی پر تھانہ مزنگ میں مقدمہ کی درخواست دے دی گئی

صبا قمرکی مداحوں سے اپنے نام سے بنے جعلی اکاؤنٹس پر رپورٹ کرنے کی درخواست

مسجد وزیر خان میں عکس بندی کے معاملے میں بلال سعید، صبا قمر اور محکمہ اوقاف کے افسروں کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت میں 12 اگست تک رپورٹ طلب

گانے کی ویڈیو کی ریکارڈنگ معاملہ ،گلوکار بلال سعید نے معافی مانگ لی اور ویڈیو میں سے مسجد وزیر خان کے سین شامل نہ کرنے کا اعلان کردیا

بلال سعید کا کہنا تھا کہ مسلمان ہوں اور کبھی مسجد کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتا حلفیہ بیان دیتا ہوں کہ مسجد میں میوزک نہیں چلایا ،جو بھی غلط فہمی ہوئی اس پر سب سے معافی مانگتا ہوں اور مسجد والے سینز نکال دوں گا ،اپنا گانا تیارکیا جس میں نکاح کے سین شامل کئے لیکن غلط فہمی کی وجہ سے ایشو بن گیا ،مسلمان ہوں اور الحمد للہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے پوری قوم سےمعافی مانگتا ہوں

بلال سعید کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں احساس ہے کہ پچھلے کچھ دنوں میں جو کچھ ہوا ہے اس سے آپ کے جذبات کو گہری چوٹ پہنچی ہے۔ ہم بحیثیت مسلمان ، مہذب انسان اور فنکار کی حیثیت سے ، کبھی بھی اسلام یا کسی دوسرے مذہب ، نسل ، ذات ، رنگ یا مسلک کی توہین اور رسوائی نہیں کریں گے

واضح رہے  لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں فنکاروں کے رقص کے معاملے پر محکمہ اوقاف پنجاب نے مسجد کے منیجر اشتیاق احمد کو معطل کردیا۔

مسجد وزیر خان میں فلم کی عکس بندی کے دوران فنکاروں کے رقص پر شہری سراپا احتجاج ہیں اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مسجد وزیر خان میں فلم کی ریکارڈنگ کرنے والی کمپنی کا مؤقف ہے کہ انہوں نے محکمہ اوقاف سے شارٹ فلم کی عکس بندی کی اجازت مانگی جو 30 ہزار روپے کی ادائیگی پر مل گئی۔

تاریخی مسجد میں مختصر دورانیے کی فلم کی عکس بندی کس کے حکم پر ہوئی، مسجد میں اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کے رقص کے وقت مسجد انتظامیہ کہاں تھی،

محکمہ اوقاف پنجاب نے واقعہ کے بعد ایکشن لیا اور محکمہ اوقاف نے تحقیقات کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کو مقرر کردیا۔

واضح‌ رہے کہ مسجد وزیر خان میں اداکارہ صبا قمر نے ایک فلم کا گانا شوٹ کیا اور رقص کر کے اس کا تقدس پامال کیا تھا جس کے بعد لوگوں میں شدید غم و غصہ دیکھا گیا . سوشل میڈیا پر اس عمل کے خلاف ٹرینڈ‌بھی چلے حکومت پر پریشر بڑھا اور اس کے بعد صبا قمر کو معافی مانگنی پڑی .

صبا قمر گلوکار بلال سعید کے نئے آنے والے گانے قبول ہے کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جس کا ایک سین مسجد وزیر خان میں بھی لیا گیا جس پر مذہبی معروف شخصیات سمیت لوگ بھی شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ان کی گرفتاری اور کاروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں-سیکرٹری اوقاف پنجاب اظہر نے مسجد میں گانے کی شوٹنگ پر صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے

 

اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کی عبوری ضمانت منظور

Shares: