مسئلہ فلسطین سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں، او آئی سی

0
41

مسئلہ فلسطین سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں: او آئی سی

باغی ٹی وی :اسلامی تعاون تنظیم’او آئی سی’ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن العثیمین نے کہا کہ او آئی سی قضیہ فلسطین اور القدس کو اپنے فورم کا مرکزی تنازع قرار دینے کے اصولی موقف پر قائم ہے۔ اس حوالے سے او آئی سی کا موقف ہے کہ مسئلہ فلسطین تنظیم کی وحدت، اس کی قوت اور مشترکہ ایکشن کا ذریعہ ہے۔ او آئی سی کے تمام ارکان کا مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل، فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کے خاتمے اور فلسطینی قوم کےتمام آئینی اور مسلمہ حقوق کی فراہمی پر اتفاق ہے۔

ایک بیان میں یوسف العثیمین نے کہا کہ ‘او آئی سی’ نے قضیہ فلسطین کے حل کے لیے صلاح مشورہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس حوالے سے سنہ 2002ء میں پیش کردہ عرب امن فارمولہ بھی اس کے پلیٹ فارم پر موجود ہے۔ او آئی سی کے زیراہتمام کئی سربراہ کانفرنسیں، وزارت خارجہ کی سطح پر کانفرنسیں اور دیگر تزویراتی اقدامات کیے گئے ہیں جن میں عرب ۔ اسرائیل تنازع کے منصفانہ حل پر زور دیا گیا ہے.

واضح‌ رہے کہ سعودی شاہی خاندان کے سینئر رکن نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اس قیمت پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے گا جب خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق شہزادہ ترکی الفیصل نے بظاہر یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے ردعمل میں دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ سعودی عرب بھی، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے میں شامل ہوجائے گا۔انہوں نے سعودی اخبار ‘الشرق الأوسط’ میں لکھا کہ ‘کوئی بھی عرب ریاست جو متحدہ عرب امارات کے راستے پر چلنا چاہتی ہے اسے بدلے میں قیمت کا مطالبہ کرنا چاہیے، جبکہ یہ قیمت بڑی ہونی چاہیے۔’ان کا کہنا تھا کہ ‘سعودی عرب نے اسرائیل اور عربوں کے درمیان امن کی قیمت مقرر کر لی ہے اور یہ خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

Leave a reply