کوئٹہ:ہم نہیں مانتے،میں نہیں مانتا:پارلیمنٹ کے ضابطے میں نہیں مانتا:مولانا فضل الرحمن پارلیمنٹ کے فیصلوں کے منکرہوگئے،اطلاعات کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم پارلیمنٹ کے ذریعے کئی گئی انتخابی دھاندلی اور مشین کو تسلیم نہیں کرتے اور مزاحمت جاری رکھیں گے
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) کا کہنا تھا کہ ہمارے دعوے پر حکومت کے تین سالوں نے مہر ثبت کردی ہے۔ ہماری تحریک ہے اداروں کو اصل جانب لایا جائے، اگر ملک معیشت تباہ ہوجاتی ہے توسب کچھ تباہ ہوجائے گا۔ لوگ اپنے بچے فروخت کررہے ہیں۔ جب غربت اور بے روزگاری کا طوفان بھرپا ہو تو تباہی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جمہوری اور خوشحال دیکھناچاہتے ہیں۔ عمران خان کو پاکستان پر مسلط کرکے ہمارے جذبات کی توہین کی گئی۔ کل بھی غلامی قبول نہیں کی آج بھی اس کےلئے تیار نہیں، ہماری سیاست مجروع ہوئی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مہنگائی بھوگ اور افلاس ہو وہاں کے حالات اچھے نہیں ہوتے۔ سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے ماتحت لانے کی پارلمنٹ میں بل لایاجارہاہے۔ جو حکومت خود دھاندلی سے آئی وہ انتخابی اصلاحات کی بات کررہی ہے۔ ہم انتخابی دھاندلی اور مشین کو تسلیم نہیں کریں گے۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ تو جھوٹ ہے ہم مضبوطی کے ساتھ نکلے ہیں، عمران خان کی خیر اسی میں ہے کہ وہ اقتدار چھوڑ دیں، ہم نے آگے بڑھناہے۔ یہ جنگ اور جدوجہد جاری رہے گی۔ پچاس لاکھ گھر کہاں گئے۔
یاد رہے کہ جس پارلیمنٹ کا رونا مولانا کئی سالوں سے روتے آئے ہیں ،آج اسی پارلیمنٹ کے پاس کردہ قوانین کو مولانا فضل الرحمن نے ماننے سے نہ صرف انکار کردیا ہے بلکہ اسی پارلیمنٹ کے فیصلوں کے صاف منکرہوگئے ہیں