لاہور: مولانا طارق جمیل کا کپڑوں کا برانڈ لانچ کرنے کا فیصلہ:لباس کیسا ہوگا سن کرکوئی خوش توکوئی حیران،اطلاعات کے مطابق مولانا طارق جمیل نےکپڑوں کا برانڈ لانچ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل جلد ہی کپڑوں کا ایک برانڈ لانچ کررہے ہیں،
اس حوالے سے مولانا کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جلد کُرتا اور شلوار قمیض کا برانڈ لانچ کریں گے۔ مولانا طارق جمیل کے ترجمان شبیر احمد عثمانی کا کہنا تھا کہ یہ برانڈ کب لانچ کیا جائے گا اس بارے میں ابھی نہیں بتا سکتا البتہ اپنی ثقافت سے جڑے رہنے کے لیے مولانا کرتا اور شلوار قمیض کا برانڈ لانچ کریں گے ۔
اس حوالے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ لنکڈ اِن پر ایم ٹی جے- طارق جمیل نامی برانڈ کا پیج بھی بنایا گیا ہے، اس کی تفصیلات میں لکھا ہے کہ ’یہ ایک فیشن برانڈ ہے جس کی نگرانی مولانا خود کررہے ہیں، یہ برانڈ مولانا کے بتائے گئے اصولوں کو سیکھنے اور عمل کرنے کیلئے کوشاں ہیں‘ ۔اس کے ساتھ ہی اس برانڈ کے لیے ملازمت کے لیے اشتہار بھی دیا گیا ہے ۔
دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ جنید جمشید فیشن برانڈ ساؤتھ کے سربراہ بلال اکرم کی لنکڈ اِن پروفائل کے مطابق وہ ایم ٹی جے میں ڈائریکٹر آپریشنز ہیں۔ خیال رہے کہ اب تک مولانا طارق جمیل کی جانب سے باضابطہ طور پر اس برانڈ کی لانچنگ کے حوالے سے کوئی بیان نہیں جاری کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل معروف نعت خواں اور مبلغ جنید جمشید کا بھی ایک فیشن برانڈ چل رہا ہے جو کہ جے ڈاٹ کے نام سے مشہور ہے اور ایک جانا پہچانا نام ہے ۔ جنید جمشید نے کرتا اور شلوار قمیض سمیت مشرقی لباس کو فروغ دینے کے لیے اس براںڈ کی بنیاد رکھی تھی ۔ جنید جمشید چند برس ایک جہاز کریش حادثے میں وفات پاگئے تھے
خبر ہے کہ مولانا طارق جمیل یا اُن کے صاحبزادے نے کپڑوں کے برانڈ کا آغاز کیا ہے۔ تجارت سنت بھی ہے اور شرعاً اس میں کوئی قباحت بھی نہیں۔ میں دل کی گہرائیوں سے انہیں مبارک باد اور نیک تمنائیں پیش کرتا ہوں اور ناقدین سےگزارش کہ کوئی منطقی یا شرعی دلیل لائیں یا خاموشی فرمائیں
— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) February 18, 2021
ادھر میدان عمل کے صحافی اورتحقیقاتی رپورٹراقرارالحسن کہتے ہیں کہ مجھے بہت خوشی ہوئی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ مولنا کے اس تجارتی فیصلے پراگرکسی کوئی شرعی اعتراض ہے تووہ ضروردلیل دے اوراگرنہیں ہے تو کسی کی دل آزاری کا سبب نہ بنے