لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت وکیل ایل ڈے اے نے عدالت سے استدعا کی کہ تمام ڈی سیز کو ہدایت جاری کی جائے کہ پلاسٹک بیگ تلف کرنے کا طریقہ کار بنایا جائے، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ” پہلے شاپنگ بیگ گھر سے لے کر جاتے تھے، اب بھی لے کر جائیں، ایک ضلع کا ڈپٹی کمشنر اگر کچھ کرنا چاہے تو انقلاب آ جائے، مجھے تو سمجھ نہیں آتی کہ یہ ڈپٹی کمشنر کرتے کیا ہیں، ڈپٹی کمشنر بہت طاقتور ہے صرف باہر نکل کر دیکھ لے کہ ہو کیا رہا ہے”۔

عدالت نے جوڈیشل کمیشن کو پانی کے بچاؤ کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹیز میں کارروائی اور پانی ضائع کرنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی ہدایت جاری کی۔

دورانِ سماعت عدالت نے اسکول کے بچوں کے ساتھ صفائی آگاہی مہم بھی شروع کرنے کی ہدایت کی،جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گھر صرف وہ نہیں جہاں ہم رہتے ہیں، یہ سارا ملک ہمارا گھر ہے، یکم مئی یومِ مزدور پر بچے والدین کے ساتھ صفائی مہم شروع کریں، کس قدر زیادتی ہے مزدور یکم مئی کو مزدوری کرتا ہے اور ہم چھٹی مناتے ہیں

جوہر ٹاؤن کے علاقے میں غیر قانونی سرگرمیاں ہو رہیں، وکیل ایل ڈی اے کا انکشاف
وکیل ایل ڈی اے نے عدالت میں کہا کہ جوہر ٹاؤن کے علاقے میں غیر قانونی سرگرمیاں بھی ہو رہی ہیں، لوگوں نے گھروں کو بینک اور کیفوں کو کرایے پر دے رکھا ہے، ایل ڈی اے آپریشن کرنا چاہتا ہے اور غیر قانونی سرگرمیاں ہٹانا چاہتا ہے، کیفے مالکان حکم امتناعی لے آتے ہیں جس پر محکمہ کارروائی نہیں کرسکتا،عدالت نے حکم دیا کہ محکمہ متعلقہ عدالت میں جا کر حکم امتناعی ختم کروائیں

سائیکل کرائے پر دینے کے لیے مختلف پوائنٹ بنانے کے لیے اسیکم بنائی جائے

آلودگی پھیلانے والی فیکٹروں کو سیل کرنے کا حکم

 ہفتے میں 2روز گھر سے کام کرنے کی پالیسی پر عمل کرائیں

گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کے خلاف بھی کارروائی یقینی بنائی جائے

Shares: