میڈیا ورکرز کے قانونی تحفظ کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ نے کی رپورٹ طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے قانونی تحفظ کے لیے درخواستوں پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت اطلاعات و نشریات سے رپورٹ طلب کر لی ،عدالت نے کہا کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے قانونی تحفظ متعلق سوالات پر وزارت اطلاعات جواب جمع کرائے ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات سے نئی رپورٹ طلب کرلیتے ہیں، یہ مناسب ہے کہ نئی رپورٹ طلب کرلیں،

صدر ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے عدالت میں کہا کہ وزیر اطلاعات کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا جائے ، جس پر عدالت نے کہا کہ وزارت اطلاعات سے پہلے رپورٹ طلب کرلیتے ہیں،اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 17 جون تک ملتوی کر دی

قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹی وی چینلز کو لائسنس دینے سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی پیمرا کو مزید لائسنس جاری کرنے سے روکنے کے حکم میں آئندہ سماعت تک توسیع کر دی گئی،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی پیمرا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کردی پیمرا کی رپورٹ کی روشنی میں آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لئے گئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی

نو اپریل کو میڈیا نے مارشل لاء نافذ کر دیا،حالانکہ ہوا کچھ بھی نہیں تھا،عدالت

ایک ہزار سے زائد خواتین، ایک سال میں چار چار بار حاملہ، خبر نے تہلکہ مچا دیا

ایک برس میں 10 ہزار سے زائد کسانوں نے کس ملک میں خودکشی کی؟

فرار ہونیوالے ملزمان میں سے کتنے ابھی تک گرفتار نہ ہو سکے؟

طالب علم سے زیادتی کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزم گرفتار

آئین شکنی، اب لگے گا عمران خان اور اسکے ہمنواؤں پر آرٹیکل 6، تیاریاں شروع

سپیکرکی رولنگ غلط، پیچھے موجود تمام افراد پر آرٹیکل 6 لگنا چاہئے،قمرزمان کائرہ

گرفتاری کا خوف، پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عدالت پہنچ گئے

مریم نواز کی جعلی ویڈیو پوسٹ کرنیوالا پی ٹی آئی کارکن گرفتار

سوشل میڈیا پر غیراخلاقی ویڈیوز چلانے والوں کیخلاف کریک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا ہے

قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابقہ حکومت کے تیار کردہ سوشل میڈیا رولز کا معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجنے کا حکم دے دیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کون سے سوالات ہیں وہ بتا دیں وہ آرڈر میں لکھ دیں گے تاکہ ان کو پارلیمان دیکھ لے،سابقہ حکومت کے تیار کردہ سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواستوں پر سماعت کی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار جب اپوزیشن میں تھے تو ان رولز کے خلاف تھے، اب تو حکومت میں آ چکے، کل یہ اپوزیشں میں تھے اب پاور میں ہیں یہ بہتر نہیں کہ یہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے درست کردیں، یہ کورٹ ہمیشہ یہ سمجھتی ہے جو بھی حکومت ہے وہ خود ٹھیک کرے، ضروری ہے کہ آزادی اظہار رائے کا احترام رکھا جائے،یہاں آزادی اظہار رائے کے ساتھ جو ہوتا رہا ہے عدالت روزانہ اس کو دیکھتی رہی ہے، رولز میں ہر چیز کلئیر ہونی چاہیے کسی کو آپ اوپن نہیں چھوڑ سکتے جس کا کل غلط استعمال ہو جائے،

Shares: