ماہرین نے اندھیرے میں راستہ بتانے والے کانٹیکٹ لینس تیار کرکے انقلاب برپا کردیا

واشنگٹن :ماہرین نے اندھیرے میں راستہ بتانے والے کانٹیکٹ لینس تیار کرکے انقلاب برپا کردیا،تفصیلات کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے اب بہت جلد یہ ممکن ہونے والا ہے کہ اندھیرے میں بھی کانٹیکٹ لینز کے استعمال سے بلکل صاف دیکھا جائے گا جس کے لیے کسی عینک کی ضرورت نہیں ہوگی۔

ماہرین طب کےمطابق اس جدید ٹیکنالوجی سے بنے کانٹیکٹ لینز کی مدد سے سڑک سے آگے کا راستہ معلوم بھی کرسکیں گے یہاں تک کہ کسی بھی جگہ کا احوال بھی پتا کرسکیں گے۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہےکہ اس کے علاوہ موسم کا حال، کھیل کا احوال، اسٹاک کا بیان، سرکاری فرمان اور بین الاقوامی معاملات اور خبریں اپنی آنکھ میں ہی پڑھ سکیں گے۔

دلچسپ یہ کہ اگر آپ کسی انجانی راہ پر چل رہے ہوں تو لینس کی مدد سے آگے کا راستہ اور رکاوٹوں سےبھی باخبر رہے گے۔خیال رہے کہ اگر لینز کو آنکھ کے قریب لاکر دیکھا جائے تو اس میں ننھے روشن الفاظ دیکھے جاسکتے ہیں جو لینز پہننے کے بعد دکھائی دیتے ہیں۔

ماہرین طب کے مطابق اس جدید اورمنفرد ٹیکنالوجی سے بنے لینس کی خاص بات یہ ہے کہ اس لینس کے استعمال سے دل کی دھڑکن اور جسمانی کیفیات بھی معلوم ہوتی ہے۔واضح رہے اس جدید ٹیکنالوجی کے لینس کی تیاری میں بہت ساری کمپنیاں ایک ساتھ کام کررہی ہیں جن میں گوگل، ایمیزون، زیئس اور فلپس وغیرہ شامل ہیں۔

Comments are closed.