انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن،عہد کریں،محنت کی کمائی کو آگ نہیں لگائینگے

0
44
tambako

تمباکو نوشی کسی بھی شکل میں ہو، صحت کے لئے مضر ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سگریٹ نوشی کی روک تھام کا دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد لوگوں میں تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے آگاہی فراہم کرنا ہے ، انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر سگریٹ پیمے والے افراد سے درخواست ہے کہ تمباکو نوشی ترک کرنے کا مضبوط ارادہ کریں اورصحت مند طرز حیات اپنائیں

تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز میں آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت ڈی جی ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر الیاس گوندل نے کی جبکہ آگہی واک میں ای پی آئی ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار اعوان، ڈائریکٹر سی ڈی سی ڈاکٹر یداللہ سمیت محکمہ صحت کے افسران بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر الیاس گوندل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا کہ تمباکو نوشی واک کا انعقاد ایسویسی ایشن فار بیٹر پاکستان کے تعاون سے کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہرسال پاکستان میں ہزاروں افراد تمباکونوشی کے باعث کینسر کی مہلک بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں اور تمباکو نوشی کی وجہ سے پھیپھڑوں اور منہ کا کینسر بھی بڑھ رہا ہے. ڈی جی ہیلتھ کا کہنا تھا کہ پھیپھڑوں اور منہ کے کینسر کی وجہ سے سیکڑوں افراد جاں بحق ہو جاتے ہیں.پاکستان میں نوجوان نسل بڑی تعداد میں تمباکو نوشی میں مبتلا ہو رہی ہے. ڈاکٹر الیاس گوندل نے کہا کہ تمباکونوشی کی روک تھام کیلئے حکومت کو سخت ایکشن لینا چاہیے.

31 مئی انسداد تمباکو نوشی دن کی مناسبت سے ضلعی انتظامیہ گوجرانوالہ کے زیراہتمام سکولوں اور کالجوں کی سطح پر انسداد تمباکو نوشی پینٹنگ کمپیٹیشن( پوسٹر ) مقابلوں کاا نعقاد کیا جارہا ہے تاکہ تمباکو نوشی سے ہونے والے نقصانات سے نوجوان نسل کو آگاہ کیا جا سکے۔

انسداد تمباکو نوشی کے حوالہ سے کام کرنیوالی تنظیم کرومیٹک کے سی ای او شارق خان کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کا بہت تیزی سے نوجوانوں میں پھیلنا تباہ کن ہے، ہمیں اپنی نسلوں کے بہتر مستقبل اور ان کی اچھی صحت کے لئے تمباکو نوشی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اس حوالے سے حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ شارق خان نے تمباکو مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمباکو مصنوعات مہنگی ہونے کے دورس مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ کسی دبائو کو خاطر میں لائے بغیر صحت عامہ کے مفادات اور خاص طور پر نوجوانوں کو تمباکو کے ناسور سے بچانے کے لئے تمباکو مصنوعات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت دیگر ٹیکسز کو برقرار رکھنا اور تمباکو مصنوعات کی قیتموں میں اضافہ انتہائی ضروری ہے۔

تمباکو پر ہیلتھ لیوی ٹیکس – ایک جائزہ ،تحریر: راجہ ارشد

ہیلتھ لیوی ،تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی

ویسے تو ہیلتھ لیوی کی منظوری 2019جون میں ہوچکی ہے

پاکستان میں تمباکو کے استعمال سے پھیلنے والی بیماریوں کے نتیجے میں ہرسال ایک لاکھ ستر ہزار افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جبکہ ملکی معیشت کو ہر سال 615 بلین روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تمباکو مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ صرف ملکی معیشت کو سہارا دے سکتا ہے بلکہ اس سے تمباکو نوشی کے ناسور کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ پاکستان میں روزانہ 6 سے 15 سال کے 12 سو بچے تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں اور یہ تشویشناک صورتحال تقاضا کرتی ہے کہ حکومت تمباکو نوشی کے خلاف قوانین کو مزید سخت بنائے۔

فلاحی ادارے چھیپا کے سربراہ رمضان چھیپا نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن پر میں جانتے بوجھتے اپنی زندگی کو سگریٹ کے دھوئیں میں اڑا دینے والے افراد کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ خود کو ہلاکت میں نہ ڈالیں ، زندگی اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسان کیلئے سب سے قیمتی تحفہ ہے اس کی قدر کریں۔

Leave a reply