مہنگائی اور ہمارا رویہ .تحریر: ارم شہزادی

0
45

مہنگائی پر لکھا بھی بہت جارہا ہے اور بات بھی بہت ہورہی ہے۔ مہنگائی کا شور بھی بہت زیادہ ہے۔ مہنگائی ہے کیوں؟ اسکی وجوہات کیا ہیں؟ کیا اس سے پہلے کبھی مہنگائی ہوئی نہیں؟ یا پھر ہم ہیں ناشکرے؟ کیونکہ جہاں تک مجھے یاد ہے پچھلی حکومت میں بھی ریکارڈ مہنگائی تھی، ہر چیز، مہنگی تھی، لوگوں کی پہنچ سے دور تھی، کیونکہ بہت سی اشیاء ملتی ہیں نہیں تھیں یا پھر ان لوگوں کو ملتی تھیں جو بلیک میں یا مہنگے داموں خرید سکتے تھے۔ اگر وزراء کو کچھ کہا جاتا تو گالیاں اور دھمکیاں ملتی تھیں،ملکی کا وزیر خزانہ مہنگائی کی وجہ سے کتے بلیاں کھانے کا مشورہ دیتا تھا، مہنگے داموں میگا پراجیکٹس لگ رہے تھے جن سے آمدنی زیرو اور قرضہ اربوں تھا، جب بیس بیس سال کے لیے بجلی گیس کے مہنگے ترین معاہدے ہورہے تھے۔لیکن اس سے بھی پیچھے نظر دوڑائیں تو بھی مہنگائی تھی، جب سڑکوں پے آتا اور چینی لینے والوں کی لائینیں لگی ہوتی تھیں، جب آٹا کے حصول کے لیے لوگوں کے سر پھٹتے تھے، جب عورتیں آٹا زمین سے سڑکوں سے بکھرا ہوا اکٹھا کرکے لے جاتی تھیں، اس سے بھی پیچھے چلے جائیں تو بھی مشرف کو مارشل لاء مہنگائی اور بدامنی کی وجہ سے ہی تھا۔اور اگر اب سے تیس چالیس سال پیچھے چلے جائیں بھٹو جوکہ سندھ میں اب بھی زندہ ہے اسکی تقاریر سن لیں تو وہ بھی مہنگائی کی بات کرتا نظر اتا ہے۔ تو سوچنے کی بات یہ ہے کہ اب ہی اتنا شور کیوں؟ جبکہ یہ مہنگائی پوری دنیا میں آئی ہے، اس سے نا تو یورپ بچ سکا نا ایشیاء تو پھر کیا وجہ ہے کہ اب ایک ماحول بنا دیا گیا ہے؟ اس کی کئی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے اب مہنگائی کا شور زیادہ ہے جس کی وجہ سے عوام مشکل میں ہے۔اور ان وجوہات کی وجہ عوام بھی ہے کافی حد تک۔ کیونکہ مہنگائی وہ ہوتی ہے جب رسد اور خرچ میں فرق ہو تو کیا ایسا ہے؟

کیا چیزیں نہیں مل رہیں؟ کیا عوام ان چیزوں کے لیے رل رہی ہے؟ جواب ہے کہ بلکل نہیں ہر چیز بازار میں موجود ہے، جب ہر چیزموجود ہے تو پھر مہنگی کیوں؟ کیونکہ ہم میں احساس نہیں ہے۔ ریڑھی والے سے لے کر چھوٹی دوکان تک اور چھوٹی دوکانوں سے شاپنگ پلازوں تک خلائی مخلوق تو نہیں چلا رہی ہے۔ آپ لوگ ہی چلا رہے ہیں نا؟ فیکٹریوں سے لے کر ملوں تک عوام کے پاس ہی ہے نا سب کچھ؟ تو پھر کیوں الزام کسی اور کو دیا جارہا ہے؟ اپنے گریبان میں کیوں جھانکا نہیں جارہا؟ کیا یہ کہہ کر بخشش کروا، لیں گے کہ چونکہ عمران خان کو ناکام کرنا تھا اس لیے دس کی چیز بیس میں دی؟ عمران خان کی نفرت میں اپنے ہی بھائیوں کا خون چوسا؟ تو کیا بخشش مل جائے گی؟ کبھی نہیں۔ یہ سچ ہے کہ جو چیزیں ہم باہر سے منگواتے ہیں وہ بین الاقوامی سطح پر مہنگائی ہونےکی وجہ سے مہنگی ہوئیں ہیں جو یہاں بنتی ہیں وہ کیوں مہنگی؟ یقیناً ہمیں اپنے رویوں میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے اردگرد دیکھنے کی ضرورت ہے اور دوسری بات ہمارے لیے یہ حالات مشکل ہیں تو ان لوگوں کے لیے کتنے مشکل ہونگے جو دیہاڑی دار تھے۔ کیا ہم نے اپنی گنجائش میں انکی مدد، کی؟ کیا ہم نے اپنے دسترخوان میں انکو شامل کیا؟ کیا ہم نے انکا آحساس کیا؟ ہم بحثیت قوم کہاں کھڑے ہیں؟ ہم اگر مل کر مشکل وقت کا مقابلہ کریں گے تو یقیناً یہ وقت مشکل مشکل نہیں لگےگا۔اللہ پاک ہم سب کی مشکلات دور فرمائے ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہوئے ہم اس کڑے وقت سے گزر جائیں
جزاک اللہ
@irumrae

Leave a reply