بھارتی ریاست جھار کھنڈ میں ہجومی تشدد کی بھینٹ چڑھنے والے مرحوم تبریز انصاری کی 19 سالہ بیوہ شائستہ پروین نے وزیراعظم مودی سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
جھارکھنڈ ہجومی تشدد: تبریز کی بیوہ نے خودکشی کی دھمکی کیوں دی؟
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی دارالحکومت دہلی میں انڈین مسلم لیگ کے ایک مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے شائستہ نے کہا کہ میرے ہاتھوں پر شادی کی مہندی کا رنگ بھی ابھی پھیکا نہیں پڑا تھا کہ میرے شوہر کا قتل کردیا گیا۔میرا شوہر ایک معصوم شخص تھا، اس کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ مسلمان تھا، اسی وجہ سے اس کا قتل ہوا۔
شائستہ پروین کے مطابق انہیں جھارکھنڈ حکومت سے انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک میرے شوہر کے قاتلوں کو سزا نہیں مل جاتی تب تک مجھے سکون نہیں ملے گا۔
واضح رہے کہ دہلی کے مظاہرے میں شائستہ نے اپنی والد ہ کے ساتھ شرکت کی۔
یاد رہے کہ 17 جون کی رات جھارکھنڈ میں تبریز انصاری پر چوری کا الزام لگا کر اسے پول سے باندھ دیا گیا اور رات بھر اس پر تشدد کیا جاتا رہا۔اس دوران اس سے ’جے شری رام‘ اور ’جے ہنومان‘ کے نعرے بھی لگوائے گئے۔ رات بھر تشدد کے بعد اگلے دن صبح اسے پولس کے حوالے کیا گیا تھا۔