نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس ، میاں براداران کے لیے پریشان کن صورت حال پیدا ہو گئی
سابق وزیر اعظم محمدنواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کی تحقیقات کرانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ محمد زمان گیلانی کی طرف سے دائر درخواست میں نواز شریف اور شہباز شریف کے علاوہ سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری صحت، چیئرمین نیب،ایف آئی اے، آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور، سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نواز شریف لندن میں علاج کے بجائے ملک اور ملکی اداروں کو بدنام کر رہے ہیں، حکومتی نمائندوں کے مطابق نواز شریف نے جعلی میڈیکل رپورٹس جمع کرائیں، جس کے لیے نیب اور ایف آئی اے کے علاوہ محکمہ صحت کو بھی درخواستیں دیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، استدعا ہے کہ عدالت تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے کہ جعلی میڈیکل رپورٹس کس نے بنائیں،تحقیقاتی ٹیم تحقیقات کرے کہ جعلی میڈیکل رپورٹس کس نے بنائیں جسکی بنیاد پر نواز شریف بیرون ملک گئے۔
سزا یافتہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کی انکوائری سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی نے کی،نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ کی انکوائری کے لئے سماعت اسپیشل بینچ نے مقرر کرنے کے لئے چیف جسٹس کو بھیجوادی ہے . بہتر ہے جس میں نواز شریف کے باقی العزیزیہ اورایون فیلڈاپیل کے ساتھ اس درخوست کو بھی سنا جائے،
آئندہ سماعت میں نواز شریف کی اپیلوں کے ساتھ اس درخواست کو بھی سنا جائےگا.سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی نے کی، نواز شریف کی طبی رپورٹس کی انکوائری کے لئے دائر درخواست پر سماعت
وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف نے جعلی میڈیکل رپورٹس دیکر عدالت کو گمراہ کیا،نواز شریف کی جعلی رپورٹس تیار کرنے اور معاونت کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، نواز شریف احتساب عدالت سے سزا یافتہ مجرم ہیں،عدالت جعلی میڈیکل رپورٹس تیار کرنے والے وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز کے خلاف انکوائری کا حکم دے، وکیل