باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ ٹرمپ کرونا سے باہر آنے کے لئے اپنی ترکیبیں آزما رہے ہیں

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کوویڈ 19 سے باہر آنے کے لئے اپنی ترکیبیں آزما رہے ہیں۔ تاہم میلانیا ٹرمپ کے ساتھ میری ہمدردی ہے ،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میلانیا ٹرمپ نہ صرف کرونا سے متاثر ہے بلکہ 14 دن تک اس آدمی کے ساتھ اسے قید بھی رہنا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹرمپ اور انکی اہلیہ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا,سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرٹویٹ کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا ہے کہ خود کو قرنطینہ کرلیا ہےخاتون اول میلانیا کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہم اس وبا سے مل کر نمٹیں گے ،

کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو علاج کے لیے ملٹری ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ کو جمعے کی رات ریڈ ملٹری ہسپتال میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو کورنا سے متاثر ہونے کے بعد انتخابی مہم بھی معطل کرنا پڑی،

آئندہ ماہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کے حریف اور ڈیموکریٹ جماعت سے تعلق رکھنے والے سابق نائب صدر جو بائیڈن کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے ہسپتال کے لیے روانہ ہونے سے پہلے اٹھارہ سیکنڈز کا ویڈیو پیغام ریکارڈ کروا کر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کیا ہے۔ امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ ہسپتال میں داخل ہونے جارہے ہیں، تاہم ان کی طبیعت ٹھیک ہے۔ انہوں نے اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے حوالے سے بتایا کہ ان کی طبیعت بھی ٹھیک ہے۔

 

کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟

کرونا مریضوں کے علاج کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ملی بڑی کامیابی

کرونا کو ووہان وائرس کہنا درست،کرونا انسان کا بنایا ہوا، سابق ایم آئی 6 کے چیف کا دعویٰ

چین میں کرونا نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی

 

وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ طبی ماہرین نے صدر ٹرمپ کو آئندہ چند دنوں کے لیے والٹر ریڈ ہسپتال میں قائم صدارتی دفتر سے اپنے فرائض سرانجام دینے کو کہا ہے۔ صدر ٹرمپ کو احتیاطی بنیادوں پر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے تاکہ کورونا وائرس کی معتدل اعلامات بگڑنے نہ پائیں۔

Shares: