مشن کشمیر، سپیکر قومی اسمبلی ایک بار بنے کشمیریوں کی آواز

0
32

مشن کشمیر، سپیکر قومی اسمبلی ایک بار بنے کشمیریوں کی آواز،اسد قیصر نے کشمیر کے حوالہ سے ایسا قدم اٹھایا کہ بھارت ہوا پریشان

اسلام آباد ۔ 7 اکتوبر (اے پی پی) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرانے کے لئے سرگرمی سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بین الپارلیمانی یونین اور دولت مشترکہ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کروائی ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے پیر کو جاری بیان کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو)کے سیکرٹری جنرل اور دولت مشترکہ کے پارلیمانی ایسوسی ایشن کے قائم مقام سیکرٹری جنرل کو خطوط ارسال کئے ہیں۔ جن میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور 63 دنوں سے جاری کرفیو کی وجہ سے کشمیری عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔

مقبوضہ کشمیر میں کتنے ہزار اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں؟ اہم خبر

انہوں نے کہا کہ آئی پی یو کے آئین کے تحت دنیا کے کسی بھی حصے میں انسانی کا حقوق کا تحفظ اور فروغ آئی پی یو کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے معصوم شہریوں خواتین اور بچوں کو گزشتہ 63دنوں سے گھروں میں محصور کر رکھا ہے اور وہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست کو بھارت نے غیر قانونی طورپر حکومت بھارتی دستور سے آرٹیکل 35الف اور 370 ختم کیا۔ اس آرٹیکل کے خاتمے سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو محدود پیمانے پر جوخودمختاری حاصل تھی اسے غصب کیا گیا ہے۔

آزادی مارچ، مولانا کی کس نے حمایت کر دی؟ جان کر حکومت ہو پریشان

بلاول سے کب تک محبت رہے گی؟ شیخ رشید نے دلی خواہش بتا دی

مقبوضہ کشمیر میں بھارت سرکار نے پانچ اگست کو کرفیو لگایا تھا جو تاحال جاری ہے، کرفیو میں کسی قسم کی نرمی نہیں کی جاتی، احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر پیلٹ برسائے جاتے ہیں، 15 ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے، کشمیری خواتین نے اپنے تحفظ کے لئے لاٹھیاں اٹھا لی ہیں، نہتے کشمیریوں‌پر بھارتی فوج سرچ آپریشن کے نام پر بے انتہا مظالم کرتی ہے، گزشتہ ایک ہفتے میں دس کشمیریوں‌کو شہید کیا جا چکا ہے.

کشمیر ہماری شہ رگ ہے، بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس میں عزم

ٹیلی فون، انٹرنیٹ ، ریل سب کچھ معطل ہے، کسی کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں، کشمیری گھروں‌ میں محصور ہیں، بیماروں کو ہسپتال نہیں جانے دیا جاتا، ادویات، خوراک کی قلت ہو چکی ہے، میڈیا پر بھی سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں، مساجد کو تالے لگے ہوئے ہیں، کشمیریوں‌کو نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی

مقبوضہ جموں وکشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں صحافیوں نے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا۔ اس موقع پر صحافیوں نے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کی فوری بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سروس کے بند ہونے کی وجہ سے ان کا کام بری طرح متاثر ہوا ہے۔

Leave a reply