کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370ہٹائے جانے کے بعد اجلاس ہوا۔ میٹنگ کے بعد کمیٹی نے کہا کہ مودی
وادی کشمیر: مسلسل تیسرے دن کرفیو، موبائل،انٹرنیٹ سروس تاحال بند
حکومت نے غیر جمہوری طریقے سے آئین کی دفعہ 370 ختم کی اور آئین میں موجود ضابطوں کی غلط تشریح کر کے جموں و کشمیر ریاست کے ٹکڑے کرنے کا کام کیا ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اس کے لیے مودی حکومت کی مذمتی قراردادبھی پاس کی ۔
میٹنگ کے بعد قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے کشمیر کے معاملے میں آئینی قانون، جمہوری عمل، ریاستوں کے اختیارات، پارلیمانی عمل اور جمہوری حکومت کے ہر اصول کی خلاف ورزی کی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ”آرٹیکل 370 کو پنڈت جواہر لال نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل اور بی آر امبیڈکر نے این گوپالاسوامی آینگر اور وی پی مین نے مل کر تیار کیا تھا ۔ اس آرٹیکل نے جموں و کشمیر ریاست اور حکومت ہند کے درمیان پل کا کام کیا تھا۔ سبھی طبقوں کے صلاح و مشورہ اور انھیں اعتماد میں لے کر اس میں ترمیم کی جانی چاہیے تھی۔“
سی ڈبلیو سی کے مطابق بی جے پی حکومت نے پیر اور منگل کو جو کچھ کیا اس کے پیچھے منفی سوچ کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
اجلاس کی صدارت راہول گاندھی نے کی۔ اجلاس میں سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور کمیٹی کے دوسرے ممبران نے شرکت کی۔