امریکہ میں پاکستانی سفیر اسد مجید نے عالمی طاقتوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جوہری طاقتوں پاکستان اور بھارت کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کا تنقیدی جائزہ لیں۔ مودی کے اقدامات سے پورے خطے میں عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔

نیوز ویک کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اسد مجید نے کہا کہ 5 اگست سے مکمل کرفیو کی وجہ سے کشمیر میں حالات تشویشناک ہوتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ "کشمیر میں بھارت کے اقدامات پورے خطے کو غیر مستحکم کرسکتے ہیں اور پڑوسیوں کے مابین ایک اور تنازعہ کا باعث بن سکتے ہیں۔”

انہوں نے ہندوستان کے کلسٹر گولہ بارود کے استعمال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ، ”بھارت واضح طور پر کنٹرول لائن پر جس طرح کے ہتھیار استعمال کررہا ہے اس میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔یہ بہت زیادہ تشویش کا باعث ہے۔ یہ نہ صرف ایک سنگین اور سنگین انسانی بحران ہے ، بلکہ خطے میں امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔“

پاکستان نے جوہری ہتھیاروں کے "پہلے استعمال نہ ہونے” کے بارے میں اپنے عہد کی توثیق کردی ہے لیکن ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ نئی دہلی اب تک اپنی "پہلے استعمال نہ ہونے والے” جوہری ہتھیاروں کی پالیسی پر "سختی سے کاربند ہے” ، لیکن ” مستقبل میں کیا ہوتا ہے اس کا انحصار حالات پر ہوتا ہے۔

اسد مجید کے بقول راجناتھ سنگھ کے الفاظ ”ہندوستان کی طرف سے غیر ذمہ داری کا ایک فعل ہیں اور دنیا کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔“

Shares: