مودی سرکار کے خلاف آج ہو گا بھارت بچاؤ مارچ، راہول کریں گے خطاب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھارتی وزیراعظم مودی حکومت کی غیر آئینی پالیسیوں کے خلاف پارٹی کے یوم تاسیس پر آج ہفتہ کو بھارت بھر میں ‘آئین بچاو بھارت بچاؤ’ کے پیغام کے ساتھ پرچم مارچ نکالے گی جس میں کانگریس کے کارکن اور رہنما شریک ہوں گے ۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری سی وینو گوپال کا کہنا ہے کہ پارٹی کے یوم تاسیس پر 28 دسمبر کو کانگریس کارکن پرچم لہرائیں گے اور ‘آئین بچاو بھارت بچاؤ’ کے پیغام کے ساتھ ریاستوں کے دارالحکومت میں پرچم مارچ نکالیں گے ۔ اس دوران مقامی زبان میں آئین کے دیباچے کو پڑھا جائے گا۔
کانگریس سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی آسام کے گوہاٹی میں منعقد ہونے والے پروگرام میں حصہ لیں گے جس میں پارٹی کے اہم رینما بھی موجود رہیں گے ۔ راہول گاندھی اس دوران جلسے سے بھی خطاب کریں گے۔
کانگریس سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ آسام میں شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہریت رجسٹر لاگو کرنے کی زبردست مخالفت ہو رہی ہے ۔ مودی حکومت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے اور اس اسی ایجنڈے کو پورا کرنے کے لئے قومی شہریت قانون کی مخالفت کے بعد 24 دسمبر کو مرکزی کابینہ نے قومی آبادی رجسٹر اسکیم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا .
رواں ماہ کی 11 تاریخ کو منظور کیے گئے کالا قانون کے خلاف بھارت بھر میں شدید احتجاج جاری ہے، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 29 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔
احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام
متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج
متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج
متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..
مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج
بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان
متنازعہ شہریت ایکٹ، احتجاج پر ایک اور غیر ملکی کو بھارت چھوڑنے کا حکم
واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
متنازعہ شہریت ایکٹ، بھارتی وزیراعظم کے گھر کے گھیراؤ کی کوشش