محمد انور کی وفات پر ایم کیو ایم رہنما کی تعزیت

باغی ٹی وی : محمد انور کی وفات پر ایم کیو ایم کے رہنما کی تعزیت

سابق ایم کیو ایم رہنما کے اہلخانہ نے محمد انور کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ محمد انور 4 ماہ سے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے اور وہ لندن کے رائل فری اسپتال میں زیر علاج تھے۔اس سلسلے میں ایم کیو ایم کے رہنما رضا ہارون نے ٹویٹ کرتے ہوئے محمد انور کی وفات پر تعزیتی پیغام لکھا.
سابق ایم کیو ایم رہنما محمد انور نے سوگواران میں بیوہ اور تین بچے چھوڑے ہیں۔

محمد انور کو 2015 میں اس وقت ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں رکنیت سے سبکدوش کردیا تھا اور کہا تھا کہ محمد انور کچھ عرصے وہ نہ صرف علیل ہیں بلکہ بیماری کے باعث ان کی یادداشت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور وہ اب تنطیمی کاموں میں ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کررہے جس کے باعث انہیں رکنیت سے سبکدوش کرکے آرام کا موقع دیا جارہا ہے

محمد انور کے خلاف ایم کیوایم کے رہنما عمران فاروق کے قتل کی سازش کا بھی الزام تھا، اور ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے گئے تھے، تاہم انہوں نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران فارق قتل کیس سے بانی ایم کیوایم یا میرا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔

راچی میں دہشت گردی کے لئے مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسی “را” سے مدد لینے کے الزام میں ایم کیو ایم کے رہنما محمد انور کے خلاف اکتوبر 2015 میں گلبہار تھانے میں شہری عمران بیگ کی مدعیت میں مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا، جس میں غداری کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں۔

ایم کیوایم کے رہنما محمد انور کو 2015 میں لندن میں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کےشبے ان کی رہائش گاہ سے حراست میں بھی لیا تھا، جب کہ انہوں نے 2020 میں انکشاف کیا تھا کہ ان کی جماعت کا بھارت سے رقم لینے کا معاملہ حقیقت ہے، انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت سے پیسے لے کر ہمیشہ پارٹی قیادت کو دیے، تاہم بھارت سے لی گئی رقم کا ایک روپیہ بھی زندگی بھر اپنی ذات پر خرچ نہیں کیا۔

ایم کیو ایم کی اہم شخصیت لندن میں چل بسی

Comments are closed.