موجودہ سیاسی حالات میں 186 ووٹ پورے کرنا تحریک انصاف کے لیے مشکل ہے .

اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی ہے، اور تحریک انصاف نے بھی تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جب کہ پنجاب حکومت اپنی حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے۔ گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کے خلاف مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔ اور ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین کی رائے کی روشنی میں ہی عدم اعتماد کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گورنر کی طرف سے اعتماد کے ووٹ کے خط کو بے اثر کرنے کی حکمت اختیار کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر کے خط کے روشنی میں وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی صورت میں خود ایوان میں 186 ارکان شو کرنا ضروری ہیں، لیکن موجودہ سیاسی حالات میں 186 ووٹ پورے کرنا تحریک انصاف کے لیے مشکل ہے، کیونکہ تحریک انصاف کو اراکین اسمبلی کے اپوزیشن کے ساتھ روابط کی رپورٹ مل چکی ہے، اور اعتماد کے ووٹ کی صورت میں پی ٹی آئی کے کچھ اراکین ادھر ادھر ہوسکتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں.
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کے شوہر انتقال کرگئے
سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے طویل المدتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا.وزیر خارجہ
دل کے پیدائشی نقائص میں مبتلا بچوں کا اب اسٹیم سیلز سے علاج ممکن
دوسری طرف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی صورت میں 186 ووٹ پورے کرنا ان کی ذمے داری ہوگی اور اپوزیشن کو بھی ق لیگ کی کھلی حمایت کے بغیر مطلوبہ عددی پوزیشن پوری کرنا ناممکن ہے۔ اس تمام صورتحال میں حکمت عملی یہ بنائی گئی ہے کہ وزیراعلی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے فوری بعد اسمبلی کی تحلیل کی ایڈوائس گورنر کو بھیج دیں گے۔ اور اس سے گورنر کی ایڈوائس پر اعتماد کے ووٹ کی نوبت ہی نہیں آئے گی۔

Shares: