مولانا کے خاندان کا ایک فرد بھی آزادی مارچ میں شریک نہیں. یہ انکشاف کس نے کر دیا
مولانا کے خاندان کا ایک فرد بھی آزادی مارچ میں شریک نہیں. یہ انکشاف کس نے کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوھدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں بارش سےآزادی مارچ کے کارکنان کو مشکلات کا سامنا ہے،عبدالغفور حیدری صاحب بارش میں اپنے گھر میں رہ رہے تھے،فضل الرحمان کے خاندان کا ایک فرد بھی آزادی مارچ میں شریک نہیں،
فواد چوھدری نے مزید کہا کہ قوم کے پلیٹ لیٹس پر بھی مہربانی کریں،اشرافیہ نے مل کر قوم کے پلیٹ لیٹس کم کیے،قوم کے لوٹے گئے پیسے واپس کردیں،حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے،پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا سفر جاری رہےگا،ماضی میں جیسے اشرافیہ نے قوم کا پیسہ لوٹا اس کا بھی حساب ہونا چاہیے،
آزادی مارچ، مولانا کن شرائط پر واپس جانا چاہتے ہیں؟ اہم خبر
فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت کےلیے دعا گو ہیں،نوازشریف پہلے مریض ہیں جو تشویشناک حالت میں گھر منتقل ہوئے،باقی مریض تشویشناک حالت میں گھر سے اسپتال منتقل ہوتے ہیں،تمام تر منفی کوششوں کے باوجود پاکستان آگے جائے گا،
آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے
دوسری جانب آزادی مارچ کے شرکاء بھی مولانا کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں تا ہم ایک شکوہ سامنے آیا ہے کہ مولانا کارکنان کو رات کو چھوڑ کر خود گھر چلے جاتے ہیں.
آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیوں؟ مولانا فضل الرحمان رو پڑے
ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد میں پشاور موڑ کے قریب جمع ہیں، حکومت اور آزادی مارچ کے درمیان مذاکرات کے بعد جو معاہدہ طے پایا ہے اس کے مطابق آزادی مارچ کے شرکا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختص کردہ مقام تک ہی محدود رہیں گے۔