مولانا کی ڈنڈا فورس کا چیف کون نکلا؟ کیا کرتا تھا؟ ایسا انکشاف سامنے آیا کہ سب حیران
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء اسلام اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ میں ڈنڈا فورس کا چیف سکول ٹیچر نکلا، جس پر خیبر پختونخواہ کے مشیر تعلیم ضیاء اللہ خان بنگش نے ایکشن لیا ہے،
آزادی مارچ کے ڈنڈا بردار فورس کا چیف افسر خان سکول ٹیچرہے جو گورنمنٹ ہائی سکول ڈوگر ضلع کرم ایجنسی میں اسلامیات کا ٹیچر ہے۔ مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش نے ایکشن لیتے ہوئے افسر خان کی چھٹی کینسل کر دی اور سکول رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی۔ سکول حاضر نا ہونے کی صورت میں نوکری سے فارغ تصور کیا جائے گا۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کرم کی جانب سے سکول رپورٹ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔
آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیوں؟ مولانا فضل الرحمان رو پڑے
ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی
مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش کا کہنا ہے کہ قبائلی اضلاع کے سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے اور یہ محترم بچوں کی تعلیم پر توجہ دینے کے بجائے سیاسی پارٹی کی ڈنڈا بردار فورس کا چیف بنا ہے،ایک اُستاد کا قوم کے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری چھوڑ کر سیاسی دھرنے میں ڈنڈا بردار فورس کا چیف بننا افسوس ناک ہے۔ سکول رپورٹ نہ کرنے کی صورت میں نوکری سے فارغ کیا جائے گا، تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اپنے اضلاع میں اساتذہ کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھیں،
آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے
مولانا فضل الرحمان کو 13 روز اسلام آباد میں ہو گئے،الیکشن کمیشن آف پاکستان مولانا کو دھاندلی کے الزامات پر جواب دے چکا ہے، پاک فوج کے ترجمان بھی آزادی مارچ پر اپنا موقف سامنے لا چکے ہیں، حکومت کی طرف سے بھی درمیانی راستہ کی تلاش ہے اور اب حکومت سے زیادہ مولانا کو درمیانی راستہ کی تلاش ہے، بلاول اور ن لیگ نے مولانا کو بند گلی میں پھنسا دیا، اگر استعفیٰ کا مطالبہ سامنے رکھ کر مولانا چار برس بھی بیٹھے رہیں تو وہ عمران خان انہیں دینے کو تیار نہیں.