محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ مون سون کا چوتھا اور ایک اور طاقتور سسٹم بلوچستان میں داخل ہونے کو تیار ہے۔

باغی ٹی وی : محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 10 اگست سے مون سون کے چوتھے اسپیل کا بلوچستان میں داخل ہونے کا امکان ہے، اس دوران شمال مشرقی اور جنوب وسطی اضلاع میں موسلادھار بارشوں ہو سکتی ہیں۔

پنجاب کے سیاحتی مقامات پر ہیلپ لائن 1421 کا آغاز کر دیا گیا

دوسری جانب کمشنر آواران داؤد خلجی کا کہنا ہے کہ ضلع آواران میں امدادی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں، سیکریٹریز محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لینے آواران پہنچے ہیں علاقہ مکینوں کے مطابق مون سون بارشوں سے قدرتی چراہ گاہیں بحال ہوگئی ہیں۔

چرواہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جانوروں میں بیماریوں کے تدارک کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے۔

واضح رہے کہ بلوچستان تاحال گزشتہ دنوں شدید بارشوں سے ہونے والی تباہی سے تاحال نہیں نکل سکا ہے، ایسے میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام سست روی کاشکار ہے چمن، پشین، قلعہ عبداللّٰہ، قلعہ سیف اللّٰہ، ہرنائی، زیارت میں متاثرین مسائل کا شکار ہیں۔

بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی مشکلات کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئیں ہیں انتظامیہ سیلاب متاثرین سے شناختی کارڈ دکھانے کا کہہ رہی ہے جبکہ متاثرین کا سب کچھ سیلاب میں بہہ گیا ہے، لوگ انتظامیہ کے ہتک آمیز سلوک کی شکایت کر رہے ہیں۔

پنجاب، خیبرپختونخوا اورسندھ کےمختلف علاقوں میں آج بھی بار شوں کی پیشگوئی

بلوچستان کا ضلع لسبیلہ ایسا خطہ ہے، جہاں آبادی دور دراز اور میلوں کے فاصلے پر واقع ہے، سیلاب کی تباہ کاریوں سے بدحال لوگوں کو امداد ملنے میں دشواریوں کا سامنا رہاپانی میں ڈوبے گھروں کا سامان بہہ چکا، شناختی کارڈ اور دیگر سامان بھی باقی نہ رہا، سوال یہ ہے کہ اب انتظامیہ کی شرط کیسے پوری کی جائے؟

متاثرین کا کہنا ہے کہ قدرتی آفات سے متاثرہ خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں، حکومت اور مقامی انتظامیہ کا فرض ہے کہ ان کے بےجا مطالبات کی بجائے ان کے زخموں پر مرہم رکھے اور نقصانات کا ازالہ کرے۔

کراچی: پولیس افسران بھی ڈاکوؤں کے نشانے پر، اسسٹنٹ کمشنر کو اسلحے کے زور پر لُوٹ لیا گیا

Shares: