اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور ، ایف آئی اے منی لانڈرنگ کا مقدمہ ،مونس الہی کی بیرون ملک سے گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس انٹرنیشنل پولیس کو بھیجوا دیا گیا۔
تحریری حکم کے مطابق ایف آئی اے کے مطابق انٹرنیشنل پولیس کے پاس ریڈ نوٹس ریویو کے لیے موجود ہے ،عدالت نے پرویز الہی کو پانچ نومبر کو ہرصورت عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے مونس الہی کے شریک ملزم صغیم عباس کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ ایف آئی اے نے مونس الہی سمیت اشتہاری نو ملزمان کی جائیدادیں قرقی کے دورانیہ میں اضافے کی استدعا کردی،عدالت نے مزید قرقی میں اضافے پر ایف آئی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ عدالت نے زارا الہی کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی.اسپیشل سینٹرل عدالت کے جج تنویر احمد شیخ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا .ایف آئی اے نے پرویز الہی ،مونس الہی سمیت دیگر کے خلاف چالان جمع کروا رکھا ہے
قبل ازیں عدالتی حکم پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہیٰ کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا تھا،ترجمان ایف آئی اے لاہور کا کہنا ہے کہ مونس الہیٰ کا پاسپورٹ بھی کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے،مونس الہیٰ کیساتھ 6 اور ملزمان کا شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیا گیا ہے،ملزمان کا شناختی کارڈ اینٹی منی لانڈرنگ سرکل لاہور میں ایف آئی آر نمبر 16/2023 میں بلاک کیا گیا،جن دیگر ملزمان کےشناختی کارڈ اینٹی منی لانڈرنگ کیس میں بلاک کیا گیا ہے ان میں عامر سہیل، عمیر فیاض، امتیاز علی شاہ، فرصت علی اور عابد علی خان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمنی چالان داخل کیا تھا،ضمنی چالان ایف آئی اے عدالت لاہور میں جمع کرایا گیا تھا چالان میں کہا گیا ہے کہ فراست علی چٹھہ نے ایک ارب روپے مونس الہی کی کمپنیز میں جمع کرایا، ضمنی چالان مونس الہی کے ریڈ وارنٹ انٹر پول کو پہلے ہی بھجوائے جا چکے ہیں،ایک ارب روپے کی خطیر رقم فراصت علی چٹھہ کی جانب سے چوہدری مونس الہیٰ کی کمپنیوں میں جمع کرائی گئی ،اربوں روپے کی مبینہ کرپشن میں ایف آئی اے منی لانڈرنگ سرکل نے مونس الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا ۔ایف آئی اے کے مطابق چوہدری مونس الٰہی بطور ایم این اے کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث رہے ،عامر سہیل، مونس الٰہی کے کیش رائیڈر اورفرنٹ مین کے طور پر کام کرتا رہا۔ مو نس الٰہی کو تین کال اپ نوٹس جاری کیے گئے مگر وہ ایک بار بھی پیش نہیں ہوئے چوہدری مونس الہیٰ کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کے ذریعے ریڈ وارنٹ پہلے ہی جاری کئے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ مونس الہٰی اس وقت ملک میں موجود نہیں ہیں اور گزشتہ سال ان کو وطن واپس لانے کے لیے قانونی عمل کا آغاز بھی کر دیا گیا تھا۔وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق گزشتہ سال مونس الہٰی کو واپس لانے کے لیے نگراں وفاقی حکومت کا انٹرپول سے رابطہ ہوا تھا اور اس حوالے سے ایف آئی اے نے انٹرپول حکام سے رابطے کیے تھے۔ذرائع وفاقی حکومت کے مطابق مونس الہٰی کے خلاف تمام مقدمات کی تفصیل انٹرپول حکام سے شیئر کی گئی تھیں اور گرفتاری کیلئے ریڈ نوٹس جاری کرانے کا عمل شروع ہوگیا تھا۔
فیصلے سے ثابت ہوا کہ لاڈلہ ازم آج تک برقرار ہے ، شرجیل انعام میمن
سپریم کورٹ، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کیخلاف کیس کی سماعت ملتوی
مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار
حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون
سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان