مریم نواز صاحبہ کی بات کریں تو میں انہیں موروثی راجکماری یا جعلی ملکہ پاکستان کہوں گی۔ مریم نواز صاحبہ کو دیکھ کر یہ لگتا ہے کہ پاکستان کی عوام شعور سے عاری ہے۔ اگر شعور کی بات کریں تو شعور آئے گا بھی کیسے؟ صدیوں سے پاکستان پہ حکومت لٹیروں اور چوروں کی رہی۔ ان چوروں اور لٹیروں نے عوام کو شعور نہیں غلامی باننٹی۔ اگر شعور دیا ہوتا تو آج یہ موروثی راجکماری کیا ہزاروں لوگوں کی لیڈر ہوتی؟ اگر اس عوام میں شعور ہوتا تو کوئی اک بھی بندہ موروثی راجکماری کے جلسوں میں شرکت کرتا نظر نہ ائے۔ اگر تقاریر اور ویژن کی بات کی جائے تو موروثی راجکماری اپنے حسن کے جلوے دکھانے میں مصروف نظر آتی ہیں اور جاہل عوام ان حسن کے جلوؤں سے لطف اندوز ہوتی نظر آتی ہے۔ جب کہ اگر عوام باشعور ہو تو مریم کو لیڈر ماننے سے پہلے ان سے ان کی کارگردگی پہ سوال کرے۔ موروثی راجکماری سے یہ سوال پوچھے کہ پاکستان کا پیسہ لوٹ کے جائیداد بنانے کے علاوہ آپ نے کیا کیا اس ملک کے لیے؟ آپ کی اپنی کیا کریڈیبیلٹی ہے؟ لیکن یہ شعور آتے اور اک تربیت یافتہ قوم بنتے ابھی بہت وقت درکار ہے۔ اور جس دن عوام میں شعور آگیا کوئی اک بندہ بھی موروثی راجکماری کے جلسوں میں نظر نہیں آئے گا۔

@KhatoonZobia

Shares: