موساد چیف کی جو بائیڈن سے ملاقات ، ایران بارے کیسی پالیسی اپنانے پر زور دیا جائےگا
باغی ٹی وی : موساد کے چیف کی نئے امریکی صدر بائیڈ ن سے ملاقات کےلیے پروگرام طے کیا جا رہا ہے .جس میں اسرائیلی صدر اور موساد کے چیف جو بائیڈن کو ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے پر بات چیت ہو گی .
چینل 12 کے مطابق وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو آئندہ ہفتوں میں موساد کے سربراہ یوسی کوہن کو واشنگٹن روانہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
نیتن یاھو کے سب سے قابل اعتماد ساتھیوں میں سے یوسی کوہن اگلے ماہ کے اندر امریکہ کا دورہ کرنا ہے اور وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے ملنے والے پہلے سینئر اسرائیلی اہلکار ہوں گے۔ توقع ہے کہ وہ سی آئی اے کے سربراہ سے بھی ملیں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اعلان کیا کہ اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر میر بین شببت نے اسرائیلی عہدیداروں اور بائیڈن انتظامیہ کے مابین پہلی مرتبہ اعلی سطحی تحفظ میں اپنے نئے امریکی ہم منصب جیک سلیوان کے ساتھ فون پر بات کی۔
دونوں نے جلد ہی ایجنڈے پر بہت سے موضوعات پر بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ، جس میں ایرانی مسئلہ ، علاقائی معاملات اور ابراہیم معاہدوں کو آگے بڑھانا شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ، امریکہ میں ، کوہن اور ان کی ٹیم بائیڈن انتظامیہ کو ایران کے جوہری پروگرام کی پیشرفت کے بارے میں اسرائیل کے ذریعہ جمع کی گئی تمام معلومات پیش کرے گی ، اور مطالبہ کرے گی کہ اس سے متعلق 2015 کے معاہدے کی بنیاد پر نظر ثانی کی کیا ضرورت ہے.امریکہ سے یہ کہا جائے گا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کو حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔اسی پالیسی کو سختی سے جاری رکھنے پر زور دیا جائے گا.
ٹی وی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کوہن اس بات کو باور کریں گے کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ وہ کون سے بنیادی اجزاء ہیں جن کے لئے ایرانی حکومت کو مشترکہ جامع منصوبہ بندی (JCPOA) کے کسی بھی نئے ورژن کی شرائط کے تحت پابند ہونا پڑے گا۔ نیتن یاھو نے اوبامہ انتظامیہ کو عوامی طور پر اس معاہدے کے خلاف بے جا مداخلت کی ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی سے اس سے دستبرداری کے لئے روکے رکھا ، اور اب بائیڈن پر زور دیا ہے کہ وہ اس میں شامل ہونے کے اپنے اعلان کردہ ارادے پر دوبارہ غور کریں۔