مولانا فضل الرحمن اورخادم رضوی کے درمیان کیا تعلق ، اہم انکشاف

لاہور: مولانا فضل الرحمن کی مذہب کی آڑ میں سیاست سے لوگ مذہب سے اور دور ہوجائیں گے ، علماء کو چاہیے کہ وہ امت کو جوڑیں‌ ضرور مگر خدارا توڑیں ناں ،مولانا فضل الرحمن کی سوچ پاکستان کے حق مٰیں نہیں ، یہ بھی یاد رکھیں کہ بہت جلد مولانا فضل الرحمن خادم رضوی بن کر ریاست کے لیے چیلنج بن جائیں گے ان خیالات کا اظہار پاکستان کے معروف تجزیہ نگار ارشاد بھٹی نے اہک نجی ٹی وی میں‌گفتگوکرتے ہوئے کیا ،

کام ، نام پھر مقام ، قطرے سے جہان —از —انعام الرحمن طاہر

ارشاد احمد بھٹی نے واضح کیا کہ مولانا حکومت سے اپنے مقدمات کی ڈیل چاہتے ہیں اور اگر حکومت مولانا کو کوئی ریلیف دے دیتی ہے تو باقی اپوزیشن میں جو آخری سانس ہیں وہ بھی نکل جائیں گے ، پھر حکومت کے لیے راستے اور آسان ہوجائیں گے ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان مولانا فضل الرحمن سے خوف زدہ نہیں ہیں ، وزیراعظم کو یہی پریشانی ہےکہ ان حالات میں جب ملک کو امن وامان کی سخت ضرورت ہے مولاناشرارت کرکے حالات کو خراب کردیں گے

کام ، نام پھر مقام ، قطرے سے جہان —از —انعام الرحمن طاہر

ارشاد احمد بھٹی نے کہا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت کو سوائے اس پریشانی کے کہ اسلام آباد اور پنڈی کے شہریوں کے لیے کچھ دنوں کے لیے مسائل درپیش ہوںگے ، اس کے علاوہ حکومت کو کوئی خوف نہیں ، حکومت میں بعض لوگ تو یہ چاہتے ہیں کہ یہ جو روز روز کے دھرنوں کی دھمکیاں ہیں ان میں سے بھی ہوا نکل جائے گی

28 ارب روپےکسے کم نہ آئے،نااہلی آڑے آگئی

Comments are closed.