مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی کو خوشخبری مل گئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخ کرنے اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا نادرا کا حکم کالعدم قرار دے دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سٹیزن شپ بنیادی حق ہےنادرا کے پاس اس کو ختم کرنے کا اختیار نہیں،نادرا کوکئی دفعہ سمجھایاایسا نہ کریں یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی بدترین قسم ہے آپ بتائیں اس کے علاوہ کتنے کیسز میں آپ نے اپنے فیصلے اس طرح کی رپورٹ پر کئے؟ آپ ایک شخص کی شہریت ہی ختم کر دیتے ہیں ایسا تو نہیں ہونا چاہیے ملک میں آئین ہے قانون ہے،آپ کو پتہ ہے ایک دن کیلئے بھی شناختی کارڈ بلاک کریں تو اس کے اثرات کیا ہو سکتے ہیں،نادرا نے ضلعی کمیٹیاں کس قانون کے تحت بنائی ہیں ؟
فیصلے میں کہا گیا کہ انٹیلی جنس ایجنسز کی رپورٹ کو نادرا ڈائریکٹر کیسے دیکھ سکتا ہے ، انٹیلی جنس ایجنسز تو کسی وزارت یا ڈویژن کے ماتحت ہوں گی ، ان کی رپورٹس تو اس طرف جانی چاہئیں ۔
حافظ حمداللہ نے عدالت میں دی گئی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ وزارت داخلہ میں اپیل کی لیکن ایک ہفتے سے اُس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ نادرا کا اقدام کالعدم قرار دیتے ہوئے شناختی کارڈ واپس کرنے کی ہدایت کی جائے اور درخواست پر فیصلے تک وزارت داخلہ کو مزید کسی بھی کارروائی سے روکا جائے۔
گالیاں بھی دیں اور مذاکرات بھی کریں، ایسا نہیں چلے گا، اکرم درانی
اکرم درانی مشکل میں، نیب نے گرفتاریاں شروع کر دیں
حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ میراشناختی کارڈن ادرا کی جانب سے ایک سال سے بلاک ہے،شناختی کارڈ 2018 میں منسوخ ہوا،آگاہ مارچ 2019میں کیا گیا، انہوں نے شناختی کارڈ کی منسوخی پر وزارت داخلہ میں اپیل دائر کر دی ہے
واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام ف کے رہنما سینیٹر حافظ حمداللہ کے کسی بھی چینل کے پروگرام میں آنے پر پابندی عائد کر دی گئی،اس ضمن میں پیمرا کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا،
حافظ حمداللہ کی عمر 51 برس ہے ، وہ جے یو آئی کے سینیٹر بھی رہے، پیمرا نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ٹی وی چینلز کو پابند کیا ہے کہ وہ حافظ حمداللہ کو کسی بھی ٹی وی چینل پر نہ بلائیں حافظ حمداللہ 2002 میں بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے ،وہ متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے تھے ،حافظ حمداللہ 2002 سے 2005 تک صوبائی وزیر صحت بھی رہے ،