لاہور:آزادی مارچ کو ناکامیاں ملنی شروع ہوگئیں ، مصدقہ اطلاعات کے مطابق چوہدری برادران کی طرف سے مولانا فضل الرحمن کے موقف کی حمایت اور آزادی مارچ میں شرکت سے صاف جواب ہوگیا ہے ،اور صاف جواب لیے مولانا فضل الرحمن خالی ہاتھ واپس لوٹ آئے
سینیٹرمشاہداللہ سیاست کریں شرارت نہیں،فیصلے میرٹ پر ہوتے ہیں ،پی سی بی
ذرائع کےمطابق اسی سلسلے میں امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی سے اہم ملاقات کی ہے۔
چودھری برادران سے ہونے والی ملاقات اس لحاظ سے خاصی اہمیت کی حامل قرار دی جارہی ہے کہ ق لیگ موجودہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی ہے وگرنہ مولانا فضل الرحمان اس وقت ملک کی مختلف سیاسی، مذہبی اوردیگر جماعتوں سے تسلسل کے ساتھ ملاقاتیں کررہے ہیں اور انہیں آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں۔
ڈومور:فروری 2020 تک پھر تلوارلٹک گئی ایف اے ٹی ایف ناخوش
چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی سے ہونے والی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور حالات و واقعات کا بغور جائزہ لیا گیا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چوہدری برادران نے مولانا فضل الرحمن کو سمجھایا ہے کہ وہ سیاست ضرور کریں مگر کسی کے کہنے پر شرارت نہ کریں