کراچی الیکشن، ایم کیو ایم کا تاخیر کا مطالبہ، کب ہوں گے کچھ نہیں کہہ سکتا، شرجیل میمن
ایم کیو ایم کے رہنما، سابق وفاقی وزیر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے نئی یوسیز بنائی ہیں سندھ حکومت کی بنائی گئی یوسیز کی آبادی صحیح نہیں ہے
پریس کانفرنس کرتے ہوئے فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں کو چیلنج کیا،بلدیاتی ایکٹ کے تحت سندھ حکومت نے حلقہ بندیاں بنائی ںمہاجرآبادی کے ووٹ کو تقسیم کرنے کی سازش کی گئی،حلقہ بندیوں کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا سپریم کورٹ میں ایم کیو ایم کی بات سنی گئی،ایم کیو ایم نے جب قائل کیا تو سندھ حکومت نے 10دن کاآرڈرپاس کیا،جہاں ہمارا یک ووٹر تھا دوسرے حلقے میں 3ووٹرز تھے،سپریم کورٹ کے کہنے پر سندھ حکومت نے ہمیں قائل کرنے کی کوشش کی،پی ٹی آئی نے ہماری درخواست کو کاپی پیسٹ کیا،ہم کراچی کے حقوق کی بات کررہے ہیں،کچھ لوگوں کو بہت جلدی ہے کہ الیکشن ہوجائیں ،انہیں ایم کیو ایم کے دوبارہ متحد ہونے سے تکلیف ہے،اس جلد بازی سے انہیں بھی کچھ حاصل نہیں ہوگا،یہ چاہتے ہیں کہ کراچی اور حیدر آباد کے شہری مزید 5 سال ان مسائل کوجھیلیں ہم الیکشن سے بھاگ نہیں رہے آپ کو بھگائیں گے یہ ایم کیو ایم کا نہیں کراچی کا مقدمہ ہے ،
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ کراچی کی حلقہ بندیاں شفاف نہیں ہیں غلط حلقہ بندیاں کرکے کراچی اور حیدرآبادکاحق مارا گیا،
ایم کیو ایم کے 51 ایم پی ایز کے علاقوں میں حلقہ بندی قانون کیخلاف کوئی نہیں کھڑا تھا ،2013میں پی ٹی آئی کے4 ایم پی ایز نےحلقہ بندی قانون کے حق میں ووٹ دیا تھا ،پی ٹی آئی آج بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے چیمپئن بنی رہی ہے،ایم کیو ایم الیکشن سے نہیں بھاگ رہی،صاف وشفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نہ تو ہم نے الیکشن کمیشن کی توہین کی اور نہ عدالت کی ،حلقہ بندیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلےکا کیا کریں گے؟ ہمیں سپریم کورٹ نے ہی دونوں فورم سے رجوع کا حکم دیا تھا ،سندھ حکومت نے غلطی کا اعتراف کیا اور اس پر کمیٹی بنائی ہے الیکشن کمیشن کی جانب سے ایم کیو ایم تو کیاصوبائی حکومت کو بھی نہیں سنا گیا،
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ ہمیں الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے سامنے بےبس نظر آتا ہےہم انکے آرڈیننس کا انتظار کر رہے ہیں،آرڈیننس رات کے اندھیرے میں آئے گا،ہم ان کےکیخلاف عدالت جائیں گے،یہ پہلے ہی 4 مرتبہ الیکشن ملتوی کرچکے ہیں،آج الیکشن مہم کا آخری دن تھا اورامیدوار تذبذب کا شکار ہیں،
علاوہ ازیں سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں پتہ کہ 15جنوری کو الیکشن ہونگے یا نہیں،الیکشن کے حوالے سے قانونی ماہرین سے مشورہ کرکے رہے ہیں،بلدیاتی انتخابات رکوانے سے متعلق آرڈیننس کے حوالے سے کوئی علم نہیں،
رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کے خلاف پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد
آٹا بحران کیس؛ پشاور ہائیکورٹ کا سیکریٹری فوڈ و دیگر کو مارکیٹ کا دورہ کرنیکا حکم
لیپ ٹاپ گم ہونے پر گاہک نےغصے میں اپنی کار ہوٹل پر دے ماری
نادیہ خان 38 ہزار ڈالرز گنوا بیٹھیں. اداکارہ نے دلچسپ واقعہ سنا کر حیران کر دیا
عدلیہ اورنیب کو درخواست کرتا ہوں جھوٹے کیسز ختم کیے جائیں. وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ روز کراچی، حیدر آباد اور دادومیں 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ نئی حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن بھی واپس لے لیا تھا۔ تا ہم الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن 15 جنوری کو ہی کروانے کا فیصلہ کیا۔ سندھ میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے ہنگامی اجلاس میں سندھ حکومت کے اقدام پر برہمی کا اظہارکیا گیا۔