سندھ میں پیپلزپارٹی کی پالیسیوں اورہٹ دھرمی کے خلاف ،ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلزپارٹی کو الٹی میٹم

کراچی: سندھ میں پیپلزپارٹی کی پالیسیوں اورہٹ دھرمی کے خلاف ،ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلزپارٹی کو الٹی میٹم،اطلاعات کے مطابق متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے صوبائی حکومت کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر دیے جانے والے دھرنے کا دائرہ بڑھانے کا اعلان کردیا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر اور رکن اسمبلی کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات حل نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا جائے گا۔
انہوں نے سندھ حکومت کو متنبہ کیاکہ اب مطالبات کی منظوری کے سوا کوئی بات نہیں ہوگی، اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو دھرنے کا دائرہ شہر میں پھیلا جائے گا، صوبائی حکومت اس کے لیے تیار رہے۔
کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ ’حکومت سے مذاکرات کےلیے ایک کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں جو مطالبات پیش کرے گی اور اُن کے حل کے لیے بات بھی کرے گی‘۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی کی بلڈنگ کے احاطے میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کو مسترد کرنے اور اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔
ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی شامیانہ لگا کر اسمبلی کے مرکزی دروازے کے باہر بیٹھے، میئر کراچی وسیم اختر اور متحدہ پاکستان کی قیادت بھی دھرنے پر پہنچی تھی۔ احتجاج میں بیٹھے اراکین اسمبلی نے کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والی پانی کی قلت ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم اراکین کے دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی اور امتیاز شیخ کو مذاکرات کا ٹاسک دیا، پیپلزپارٹی کا وفد ایم کیو ایم اراکین سے ملاقات کے لیے پہنچا تھا۔
متحدہ کے اراکین اسمبلی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ سندھ حکومت نے تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ اور مفاد عامہ کے لیے کراچی اور حیدرآباد میں گزشتہ کئی سالوں سے کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا، پیپلز پارٹی نے گزشتہ13برسوں سے کراچی،حیدر آباد،میر پور خاص،سکھر،نواب شاہ کا استحصال جاری رکھا ہوا ہے۔
ایم کیو ایم نے بجٹ کو غیر منفصانہ قرار دیا۔ پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ظلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ متحدہ کے اراکین اسمبلی نے کراچی میں پانی کی قلت اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے معاملے کو بھی اٹھایا۔