نو برس کی جدوجہد; مبشر لقمان کے حق میں عدالت کا بڑا فیصلہ

نو سال کی سخت جدوجہد؛ مبشر لقمان کیخلاف سزا کا فیصلہ کالعدم قرار
mubasher luqman


سینئر اینکر پرسن اور معروف ٹی وی پروگرام کھرا سچ کے میزبان مبشر لقمان کو مختلف عدالتوں میں 9 سال کی سخت جدوجہد کے بعد بالآخر آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کے خلاف سیشن عدالت کے سزا کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور اس حوالے سے کورٹ نے حتمی فیصلہ بھی جاری کردیا ہے۔


چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان کی درخواست قبول کرتے ہوئے سیشن عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور سیشن کورٹ کی طرف سے دو سال قبل دی گئی سزا کو ختم کردیا ہے۔

تاہم واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 16 دسمبر 2021 کو مبشر لقمان کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کے والدین کے خلاف ایک پروگرام کرنے پر دو سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی
یاد رہے کہ دعویدار نے دعویٰ دائر کیا تھا کہ مبشر لقمان نے 2016 میں پروگرام کے دوران ان کے خلاف ذاتی نوعیت کے ریمارکس دیئے تھے ، ایڈیشنل سیشن جج نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ مرحوم انورعزیز نے مبشر لقمان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا تھا، مدعی مقدمہ کے مطابق مبشر لقمان کے الزامات کی وجہ سے انہیں دھمکیاں موصول ہوئیں تھیں۔


فیصلے میں بتایا گیا تھا کہ مبشر لقمان کی جانب سے فیصلے کی معطلی کی درخواست دائر کی گئی، دفعات قابلِ ضمانت ہونے کے باعث سات دنوں کے لیے مبشرلقمان کا فیصلہ معطل کیا تھا سات دنوں کے اندر مبشر لقمان کو ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے کا حق دیا گیا تھا۔ تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھاکہ 5 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض مبشر لقمان کو سنائی گئی سزا سات دنوں کے لیے معطل کی جاتی ہے، سات دنوں میں ہائیکورٹ میں اپیل دائر نہ کرنے کی صورت میں مبشر لقمان کو دو سال قید کی سزا کا فیصلہ بحال کردیا جائے گا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ورلڈکپ کے لئے کمینٹیٹرز کے پینل کا اعلان
سانحہ جڑانوالہ پر جے آئی ٹی نہیں بنائی جائے گی,محسن نقوی
آئی ایم ایف کا انرجی سیکٹر میں اصلاحات میں بہتری کا مطالبہ

تاہم اب مبشر لقمان کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں بحث ہوئی جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاررق نے سیشن کورٹ کے اس سزا کے فیصلے کو مکمل طور پر ختم کردیا ہے

Comments are closed.