مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کا نوٹس تحریر-سید لعل حسین بُخاری

0
59

پاکستان کے ایک معتبر صحافی مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کے وکیل کا نوٹس چور مچاۓ شور کے مترادف ہے۔
مبشر لقمان نے درندے کو درندا کہہ کا کون سا جُرم کیا ہے؟
کیا بُرائ کواچھائ کہا جا سکتا ہے۔؟
یا جُرم کرنے والا کسی بڑے ،بااثر یا طاقتور شخصیت کا بیٹا ہو تو اسکے جرم کی سنگینی کم ہو جاتی ہے؟
یا امریکی شہریت رکھنے والوں کو سات خون معاف ہوتے ہیں؟
اگر ایسا نہیں ہے تو مبشر لقمان نے نور مقدم کیس میں ظاہر جعفر کی انسانیت سوز حرکت کے بارے میں جو کچھ لکھا ہے-ہم سب اسے بطور صحافی،بطور انسان اور بحیثیت ایک زمہ دار پاکستانی کے مکمل طور پر
Endorse
کرتے ہیں۔ہم سب مبشر لقمان کے ساتھ ہیں۔اور اسکے اس سانحہ کے لئے اٹھاۓجانے والے ہر ایک قدم پر اسکے ساتھ ہوں گے۔
ظاہر جعفر کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہر اس شخص کو نوٹس بھجواۓ،جو ظاہر جعفر کی درندگی پر احتجاج کر رہا ہے۔
اس نوٹس کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی وحشیانہ واقعے پر آواز نہ اٹھائ جاۓ۔
اگرکسی شخص کو بے دردی سے نہ صرف قتل کر دیا جاۓ بلکہ اس کا سر تن سے جدا کر دیا جاۓ۔
تو معاشرہ لب سی لے کہ جرم کرنے والا دوہری شہریت کا حامل ہے۔
اور یہ کہ وہ دولت کی فراوانی کی وجہ سے قانون سے بالاتر ہے۔
ظاہر جعفر کو چاہیے کہ لگے ہاتھوں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو بھی ایک نوٹس بھجوا دے۔کیونکہ انہوں نے بھی عوام سے براہ راست گفتگو میں واضح کیا تھا کہ نور مقدم کے قاتل کو قرار واقعی سزا ضرور ملے گی،خواہ وہ امریکی شہریت ہی کیوں نہ رکھتا ہو !
یہ نوٹس پاکستان کے ہر اس شخص کو ملنا چاہیے جو جنگل کے قانون کو نہیں مانتا۔
یہ نوٹس ہر اس شخص کو ملنا چاہیے،جو غلط کو غلط کہنے کی گستاخی کرے۔
یہ نوٹس اصل میں قانون کے مونہہ پر طمانچہ ہے کہ ایک قاتل ایک ایسے شخص کو ہرجانے کا نوٹس بھیج رہا ہے۔جو اسے درندگی پر اسےملامت کر رہا ہے۔
بجاۓ اس گھناونے فعل پر شرمندہ ہونے کے،اس پر آواز اٹھانے والوں کو نوٹس دے کر سوسائٹی کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ہم قانون کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔
انسانی جان کی ہمارے نزدیک کوئ اہمیت نہیں ہے۔ہم جس کو چاہییں،بھیڑ بکری کی طرح زبح کر دیں یا چیونٹی کی طرح مسل دیں۔
ایسے نہیں چلے گا۔
چور نالے چترا کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ظاہرجعفر کے وکیل کے لئے بہتر ہے کہ وہ فی الفور اس نوٹس کو واپس لے ورنہ ہزاروں مبشر لُقمان سڑکوں پر ہوں گے،جو چیخ چیخ کر کہیں گے کہ نور مقدم کے بے رحم قاتل کو سر عام پھانسی دی جاۓ تاکہ آئندہ کسی کو،کسی خاتون کا سر تن سے جدا کرنے کی ہمت نہ ہو۔کسی کو پیسے کے بل بوتے پرقانون ہاتھ میں لینے کی ہمت نہ ہو-
میں پوری سول سوسائٹی کی طرف سے مبشر لقمان کو اس بھیانک واقعے کو دلیرانہ طریقے سے ہائ لائیٹ کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوۓ صڑف اتنا کہوں گا کہ
More power to mubasher luqman.

@lalbukhari

Leave a reply