کیا آپ کا موکل آئین سے مبرا ہے؟ ممبر الیکشن کمیشن کا عمران خان کے وکیل سے استفسار
کیا آپ کا موکل آئین سے مبرا ہے؟ ممبر الیکشن کمیشن کا عمران خان کے وکیل سے استفسار
عمران خان توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی
ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی الیکشن کمیشن کے بینچ نے کیس کی سماعت کی،تحریک انصاف کے وکیل فیصل فرید چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ میں کہتا ہوں آپ اور ہم ایک ہی جہاز میں ہیں، عدالت میں دونوں فریق چل کر اپنا موقف بتا دیتے ہیں،فیصل چودھری نے کہا کہ آپ کے نوٹسز میں قانونی سقم ہے،ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ آپ کہتے ہیں آپ کا موکل سابق وزیراعظم ہے،
تحریکِ انصاف کے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ کا حکمنامہ الیکشن کمیشن میں پیش کر دیا ،وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ بہتر ہے ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کرتے ہیں .ممبر خیبر پختونخواہ نے کہا کہ آپ کے موکل کو آئین اور قانون کا احترام کرنا چاہیے،کیا آپ کا موکل آئین سے مبرا ہے؟ فیصل چودھری نے کہا کہ آپ کو اپنے بنائے رولز کے مطابق نوٹس جاری کرنا چاہیے تھے،رولز اور قانون سے آپ بھی مبرا نہیں،احترام کے ساتھ کہتا ہوں آپ بھی رولز کے پابند ہیں،
ممبر کے پی کے نے کہا کہ کیا آپ کے موکل کو قانون اور آئین کا احترام نہیں کرنا چاہیے، فیصل چودھری نے کہا کہ آپ پر بھی آرٹیکل 5 لاگو ہو سکتا ہے، الیکشن کمیشن کے رولز کو بھی چیلنج کیا گیا ہے،میرے موکل الیکشن سمیت تمام آئینی اداروں کو تسلیم کرتے ہیں، الیکشن کمیشن کے نوٹسز آئین و قانون کے مطابق نہیں ہیں،
عمران خان کے وکیل نے ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک توہین الیکشن کیس ملتوی کرنے کی درخواست دے دی ،الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہائیکورٹ میں 29 کو سماعت ہے ہم 30 ستمبر رکھ لیتے ہیں، وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ آپ دو ہفتے بعد کی تاریخ رکھ لیں، عدالتی فیصلے کے بعد ہم حاضر ہیں،بڑا دل کریں اور تھوڑا زیادہ ٹائم رکھ لیں،،ممبر خیبرپختونخوا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بڑا دل تو بیماری ہوتی ہے الیکشن کمیشن نے 11 اکتوبر تک کیس کی سماعت ملتوی کر دی،الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ گیارہ اکتوبر کو تینوں رہنما(عمران خان ،اسد عمر اورفواد چودھری) ذاتی حیثیت میں پیش ہوں
وزیراعلیٰ پنجاب نے زرتاج گل کے ہمراہ ڈیرہ غازیخان میں کیا اہم منصوبوں کا افتتاح
بڑی خبر آ گئی، آصف زرداری زندہ ہیں یا نہیں؟ سنئے حقیقت مبشر لقمان کی زبانی
پی آئی اے کے لئے سنہری موقع،دنیا کی بڑی ایئر لائن تباہی کے دہانے پر، سنیے مبشر لقمان کی زبانی
بڑی خوشخبری، رمضان گناہوں کے ساتھ ساتھ وبا سے بھی ڈھال ،کیسے؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی
کیا آپ بھی اس شخص سے اتنی نفرت کرتے ہیں جتنی میں؟ کون ہے وہ شخص ، سنیے مبشر لقمان کی زبانی
اڑن طشتریاں زمین پر، امریکہ نے فوٹیج جاری کر دی، سنیے اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی
عمران خان چھکا لگانے کے لئے تیار،مبشر لقمان کے سیاسی تبدیلیوں بارے اہم انکشافات
امداد پروگرام کے تحت کتنے خاندانوں میں رقم تقسیم کر چکے؟ وزیراعلیٰ پنجاب کا بڑا دعویٰ
نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمیشن کو عمران خان کا جواب مقررہ وقت پر موصول نہیں ہوا تھا، الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اسد عمر کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف دو، دو اور اسد عمر کے خلاف ایک کیس ہے۔ فواد چوہدری اور اسد عمر نے جواب میں کہا تھا کیس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، جواب میں کہا گیا تھا نوٹس نا قابل سماعت اور آئین سے متصادم ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں جواب جمع کراتے ہوئے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا، تاہم الیکشن کمیشن نے ان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور فواد چوہدری نے اپنی درخواستوں میں کہا تھا کہ شوکاز نوٹس آئین کی شق کے منافی ہے، الیکشن کمیشن کے پاس توہین عدالت پر کسی شخص کو سزا دینے کا اختیار نہیں ہے، سزا دینے کے اختیارات صرف اعلیٰ عدالتوں کے پاس ہیں، ماتحت قانون سازی کے ذریعے ایسے آئینی اختیارات الیکشن کمیشن کو نہیں دیے جا سکتے۔ عمران خان اور فواد چوہدری نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ ایک عدالتی عمل ہے، آئین کے مطابق الیکشن کمیشن صرف انتخابات کرانے کا ذمہ دار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 2017 کے ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس عدالت یا ٹریبونل کے طور پر کام کرنے کا دائرہ اختیار نہیں ہے، ایکٹ کے مطابق ہائی کورٹ کے تحت کسی بھی شخص کو توہین عدالت کے جرم میں سزا یا نوٹس جاری کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2017 ایکٹ کا سیکشن 10 آئین کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، لہٰذا توہین عدالت ایکٹ کی دفعات کے تحت ایسے نوٹس جاری نہیں کیے جا سکتے۔