سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ آج فیصلہ آنے سے یہ تاثر جاتا ہے کہ پارلیمان کی غیرموجودگی کا فائدہ اٹھایا گیا ہے

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑکا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے کیس پر اس فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا قانون سازی کے بعد سب اب پانچ سال بعد سیاست کیلئے اہل ہو چکے ہیں ہ سیاست میں حصہ لینا بنیادی حق ہے ،نااہلی کی سزا پانچ سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی آئین میں طریقہ کار واضح ہے کہ اداروں نے کیسے چلنا ہے یہ قانون بار کونسلز اور بارایسوسی ایشنز کا پرانا مطالبہ تھا اس مداخلت سے ادارے مضبوط نہیں کمزور ہوں گے،

دوسری جانب ن لیگی رہنما وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کالعدم قرار دینے کے فیصلے سے نواز شریف کے کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گاعدالت کا کام کیسز کا فیصلہ کرنا ہے اور لوگوں کو انصاف فراہم کرنا ہے پارلیمان کے اختیار میں عدالت کی بار بار مداخلت اچھی روایت نہیں اس مداخلت سے ادارے مضبوط نہیں کمزور ہوں گے۔ آئین کہتا ہے کہ آپ اپنی مرضی کا وکیل رکھ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کیخلاف کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا،87 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں جسٹس منیب اختر کا اضافی نوٹ بھی شامل ہے،جسٹس منیب اختر کا اضافی نوٹ 33 صفحات پر مشتمل ہے،تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ آئین سے متصادم ہے،سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کالعدم قرار دیا جاتا ہے،سپریم کورٹ ریویو ایکٹ پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار سے تجاوز ہے، سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کی کوئی قانونی حثیت نہیں،پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار سے متعلق قانون سازی نہیں کر سکتی،طے شدہ اصول ہے کہ سادہ قانون آئین میں تبدیلی یا اضافہ نہیں کر سکتا،سپریم کورٹ رولز میں تبدیلی عدلیہ کی آزادی کے منافی ہے،

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی کی استدعا منظور کرلی

تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے

عابد زبیری نے مبینہ آڈیو لیک کمیشن طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا

آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا

 مقدمات کا حتمی ہونا، درستگی اور اپیل کا تصور اہم ہے

Shares: