مفتاح اسمٰعیل کی امریکہ میں وائرل ہونے والی ویڈیواہمیت اختیارکرگئی

0
35

اسلام آباد: مفتاح اسمٰعیل کی امریکیوں کووہ”شکایت”جس پرپی ٹی آئی والے شکرادا کرنے لگے ،اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل مفتاح اسماعیل کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے متعلق بیان میں قرآنی آیات کے حوالہ پر حکومت اور پی ٹی آئی آمنے سامنے آگئی، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر تنقید کے نشتر برسائے گئے۔

تفصیلات کے مطابق مفتاح اسماعیل نے واشنگٹن میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان سے متعلق بیان میں قرانی آیات کا حوالہ دیا،مفتاح اسمٰعیل نے امریکیوں کوشکایت لگاتے ہوئے کہاکہ عمران خان لوگوں کوامربالمروف و نہی عن المنکرکا حکم دیا ہے، جس پر تحریک انصاف کی جانب سے سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا۔پی ٹی آئی والوں کا کہنا ہےکہ غلام حکمران امریکہ کے سامنے عمران خان کے اس عمل کی شکایتیں لگارہےہیں جس کا عمران خان کو اللہ نے حکم دیا ہے

 

پی ٹی آئی رہنما شہبازگل نے اس موقع پر کہا کہ مفتاح نے قرآن کی خوبصورت اور فلسفہ حیات پر منی آیت کریمہ امربالعروف کو شدت پسندی سے ملایا، یہ اسلام اور مسلمانوں کی بے توقیری کی کوشش ہے۔ کوئی شق نہیں اس شخص نے اسحاق ڈار کی جگہ لی اور اس نے ثابت کیا کہ وہ گِری ہوئی حرکت میں ان سے بھی آگے ہے۔ کیا میرٹ ہے ان لوگوں کا

 

سابق سینئر بیوروکریٹ اوریا مقبول جان کہتے ہیں کہ یہ غلامانہ ، معذرت خواہانہ اور بزدلانہ لہجہ بڑے عرصے کے بعد سننے کو ملا ہے، مشرف ، زرداری اور نواز شریف جب افغانُ طالبان کا نام لینے سے ڈرا کرتے تھے ، اس وقت وہ لڑے رہے تھے ، آج تو وہ عالمی طاقت امریکہ کو شکست دے چکے لیکن دین بیچ کر ڈالر وصول کرنے والوں کا لہجہ تو دیکھیں

 

 

شیریں مزاری

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور اپنے بیان میں کہا کہ مفتاح اسماعیل کو شرم آنی چاہیے کہ امریکہ کی خوشامد کرتے ہوئے امر بالمعروف جیسے بنیادی اسلامی تصور کا مذاق اُڑا رہے ہیں، ان کی ہَڑبڑاہٹ و بُڑبڑاہٹ سے ان کی جہالت عیاں ہے، اوباشوں کے اس ٹولے کے لیے کیا کچھ بھی مقدس نہیں؟۔

فرخ حبیب

سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل کو کسی قرآنی آیات کا حوالہ نہیں دینا چاہیے تھا، وزیر خزانہ نے مذہب کارڈ کھیلنے کی کوشش کی، مفتاح اسماعیل کو معافی مانگنی چاہیے۔

Leave a reply