مفتی عبدالقوی نے گلگت الیکسن پر پیشگی مبارکباد دے دی مگر کس کو ؟
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق. مفتی عبد القوی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ میں گلگت بلتستان کے چھ روزہ دورے سے یہاں آئے ہیں. اسلام آباد میں اس وقت موجود ہیں . اس دورے کے بعد مفتی عبدالقوی نے پوری قوم کو مبارکباد دے دی اورالیکشن میں ممکنہ جیت کا بھی بتا دیا . انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف یہاں حکومت بنانے جارہی ہے . ہم پہلے ہی آپ کو بتادیتے ہیں. مفتی عبدالقوی نے انتخاب کے بارے میں اپنی پیشین گوئی بتاتے ہوئے پہلے ہی اعلان کردیا ہےکہ موجودہ حکومت ہی گلگت بلتستان میں حکومت بنائے گی.
گلگت کے 6 روزہ دورے کے بعد مفتی عبدالقوی نے خوشخبری سنا دی #BaaghiTV #GilgitBaltistan #GilgitBaltistanWithPTI #GilgitBaltistanWithPMIK #gilgit_baltistan #گلگت_بلتستان_عمران_کا #گلگت_کامیدان_جیتےگاکپتان #PTIGovernment @ImranKhanPTI @PakPMO @PTIofficial pic.twitter.com/b3cELZZlI3
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) November 15, 2020
گلگت بلتستان میں انتخابات کے دوران 23 حلقوں میں پولنگ کا آغاز ہو گیا جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
گلگت بلتستان میں ایک ہزار 160پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں، 7لاکھ 45ہزار 361ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ چوبیس میں سے تئیس حلقوں میں ووٹنگ جاری، ایک حلقے میں امیداوار کے انتقال کے باعث انتخاب 23 نومبر کوہوگا۔ کئی حلقوں میں آزاد امیدوار بھی مضبوط ہیں جبکہ 4 خواتین میدان میں ہیں۔
گلگت بلتستان کے تین سو گیارہ پولنگ اسٹیشنز حساس اور چارسو اٹھائیس انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کے تحت پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور مقامی پولیس کے دس ہزار اہلکار ڈیوٹی پر تعینات ہیں، پیراملٹری فورسز بھی فرائض انجام دے رہی ہیں۔
7 لاکھ 45 ہزار 361 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرینگے جن میں چار لاکھ پانچ ہزار تین سو پچاس مرد اور تین لاکھ انتالیس ہزار نوسو بانوے خواتین شامل ہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پیپلزپارٹی (پی پی) اور مسلم لیگ ن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ ووٹرز بھی اپنی اپنی پارٹی کی جیت کیلئے سرگرم ہیں








