اسلام آباد:پاکستان کے گرم سیاسی ماحول میں ممتازعالم دین مفتی تقی عثمانی اوررفیع عثمانی کی وزیراعظم سے ملاقات بہت اہم قرار دی جارہی ہے، ذرائع کےمطابق مفتی تقی عثمانی نے وزیراعظم کے مثبت کاموں کو سراہا اورمزید تجاویز اور نصیحتین بھی کیں ، عثمانی برادران نے کشمیریوں کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے پر مبارک باد پیش کی۔
رہبر کمیٹی کے مطالبات سامنے آگئے،پرویزخٹک ڈٹ گئے
ذرائع کے مطابق اس اہم ملاقات میں اہم کردار گورنر سندھ عمران اسماعیل کا ہے ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مفتی تقی عثمانی وزیراعظم کی اسلام کےلیے مخلصانہ کوششوں کی وجہ سے ان کوبہت زیادہ پسند بھی کرتے ہیں ، عمران اسمٰعیل کے مطابق عمران خان سے مفتی تقی عثمانی اورمفتی رفیع عثمانی کی ملاقات وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئی
مولانافضل الرحمن نفرت اوربغاوت کادرس دیتے ہیں ، ہائی کورٹ
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی خواہش پریہ ملاقات اسلام آباد میں ہوئی جو ایک گھنٹہ سے زیادہ جاری رہی، ملاقات کے دوران امتِ مسلمہ کو درپیش چیلنجز اور تعلیمی اصلاحات پر گفتگو کی۔دوسری طرف اسلام آباد میں اہم حلقوں کا کہنا ہےکہ یہ ملاقات ملک میں ہونے والے سیاسی انتشار کو کم کرنے میں بڑی معاون ثابت ہوگی
ایف اے ٹی ایف سے پاکستان کا نام کیوں نہیں نکالا جارہا، وزیراعظم
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے علماء دین سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ کابینہ اراکین کے ساتھ بھی نشست رکھیں۔قبل ازیں 24 اکتوبر کو وزیر اعظم عمران خان نے مشائخ اور علماء دین سے ملاقات کی تھی جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’’حضور اکرم کی زندگی ہمارے لیے بہترین عملی نمونہ ہے کہ ہم کس طرح کامیابیاں سمیٹ سکتے ہیں‘‘۔