مولانافضل الرحمن نفرت اوربغاوت کادرس دیتے ہیں ، ہائی کورٹ نے ثبوت مانگ لیئے

0
43

لاہور :مولانا فضل الرحمن جب بھی بولتے ہیں ، ملکی اداروں کے خلاف بغاوت پراکستاتے ہیں اور ان کی گفتگوسے نفرت کے علاوہ خیرکی کوئی بات نہیں‌نکلتی ،لہٰذامولاناکے تقریرکرنے اور اداروں کے خلاف زبان درازی کرنے پر پابندی لگادی جائے ، ملک بھی محفوظ،معاشرہ بھی محفوظ اور مذہبی شدت پسندی بھی ختم ہوجائے گی ، اطلاعات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست پر تقاریر کاتحریری متن پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

کشمیر اور امت مسلمہ ——از–علی حسن اصغر

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس محمد امیر بھٹی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے مقامی شہری کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں کہا گیا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا آسیہ بی بی کا فیصلہ بیرونی دباو میں دیا گیا، جو توہین عدالت ہے، مولانا نے آزادی مارچ کے لیے ڈنڈا بردار کارکن تیارکئےجوقانون کے منافی ہے،مولانا کے اس عمل سے بھارت خوش اور مغرب میں اسے عالمی امن کے لیے خطرہ قراردیا جارہا ہے،

ایف اے ٹی ایف سے پاکستان کا نام کیوں نہیں نکالا جارہا، وزیراعظم 

درخواست گزار نے استدعا کی عدالت مولانا فضل الرحمان کےخلاف بغاوت کی کاروائی اور الیکشن کمیشن کو مولانا فضل الرحمان کو ہونے والی فنڈنگ سے متعلق تحقیقات کا حکم دے جبکہ پیمرا کو مولانا فضل الرحمان کی تقاریر نشر کرنے سے روکے۔عدالت نے درخواست گزار کومولانا فضل الرحمن کی تقاریر کاتحریری متن پیش کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 28اکتوبرتک ملتوی کر دی۔

دشمن موقع کے تلاش میں،آزادی مارچ ہدف ہوسکتا ہے

Leave a reply