پاکستان کو انتہائی مطلوب دہشت گرد محمد خراسانی افغانستان کے صوبے ننگرہار میں مارا گیا۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق پاکستان کو انتہائی مطلوب کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشتگرد محمد خراسانی آخر کار اپنے انجام کو پہنچ گیا ہے دہشت گرد محمد خراسانی کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ترجمان تھا جس کا اصل نام خالد بلتی تھا دہشت گرد محمد خراسانی میران شاہ میں دہشت ردی کا مرکز چلا رہا تھا تاہم آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کے بعد محمد خراسانی افغانستان بھاگ گیا محمد خراسانی شاہد اللہ شاہد کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کا ترجمان بنا۔
محمد خراسانی
دہشت گردمحمد خراسانی پاکستان کے معصوم عوام اور سکیورٹی فورسز پر حملوں اور کارروائیوں میں ملوث تھا، کالعدم ٹی ٹی پی کے مختلف دھڑوں کومتحد کرنے میں مصروف تھا اور وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا محمد خراسانی نے حال ہی میں پاکستان کے اندر مختلف کارروائیوں کا بھی اشارہ دیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف آپریشن ہو رہا ہے، موجودہ افغان حکومت کی درخواست پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کا آغاز کیا گیا لیکن کچھ چیزیں ناقابل قبول تھیں، تنظیم غیر ریاستی عنصر ہے جو پاکستان میں کوئی بڑا حملہ نہیں کر سکی۔ کالعدم ٹی ٹی پی میں اندورنی اختلافات بھی ہیں جبکہ افغان حکومت کو کہا ہے کہ اپنی سرزمین کو ہمارے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے حالیہ مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہورہےنہ ان کے ساتھ اب جنگ بندی کا کوئی معاہدہ ہے،آپریشن جاری ہےترجمان پاک فوج کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ 9 دسمبرکوختم ہوگیا جنگ بندی کایہ معاہدہ غیرریاستی جنگجوعناصر کے ساتھ مذاکرات سے قبل موجودہ افغان حکومت کی درخواست پراعتماد سازی کےلیے اٹھایا گیا۔
میجر جنرل بابرافتخار کاکہنا تھا موجودہ افغان عبوری حکومت کا تقاضہ تھا کالعدم ٹی ٹی پی ان کی سرزمین استعمال نہ کرے اسی لیے طالبان حکومت نے کہا کہ وہ ٹی ٹی پی کو مذاکرات کی میز پر لائیں گےاور ان سے کہیں گے کہ وہ پاکستان کے مطالبات مانیں لیکن ظاہر ہے کہ یہ چیزیں اب تک طےنہیں ہوئیں کالعدم ٹی ٹی پی کوئی اکائی نہیں ہ۔اس میں اندرونی اختلافات ہیں۔ کچھ مسائل اورکچھ شرائط تھیں جن پر ہماری طرف سے کوئی بات چیت نہیں کی جا سکتی تھی اس لیے اس وقت کوئی جنگ بندی نہیں ہے ہم آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس وقت تک آپریشن جاری رکھیں گے جب تک دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل نہ کرلیں۔