مُہلک کانگو وائرس علامات اور احتیاطی تدابیر

0
55

مُہلک کانگو وائرس علامات اور احتیاطی تدابیر
کانگو کریمئین فیور یا کانگو وائرس فیور زیادہ تر افریقی ممالک اور جنوبی امریکہ میں پایا جاتا ہے لیکن اب دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی پہنچ چکا ہے کانگو وائرس جنگلی مکھی یا جانوروں پر پلنے والے چیچڑ کے ذریعے پھیلتا ہے یہ زیادہ تر بھیڑ بکری گائے بھینس یا دوسرے مویشیوں سے ایک سے دوسرے میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے اسے چھوت کا مرض بھی کہا جاتا ہے کیونکہ متاثرہ جانور کو چھونے یا ہاتھ لگانے سے چیچڑ کے ذریعے یہ وائرس انسانوں میں منتقل ہو تا ہے یا ان کی استعمال کی گئی چیزوں سے بھی منتقل۔ہوتا ہے وائرس والے چیچڑ جانوروں کو کاٹے تو اسے کانگو وائرس منتقل ہوتا ہی اور اگرانسانوں کو براہراست کاٹ لے توبھی وائرس منتقل۔ہو جاتا ہے اسلام آباد انٹر نیشنل۔انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے وبائی امراض کی۔نگرانی کے شعبے نے کریمئین کانگو ہیمرجک فیور سی سی ایچ ایف سے بچاو اور اس پر قابو پانے کے سلسلے میں ہدایات جاری کیں اس مشاورتی مراسلے کے مطابق یہ مخصوص نوعیت کا بخار جس میں جریان خون مریض کی موت کا سبب بنتا ہے پسو یا چیچڑی کے کاٹنے سے پھیلتا ہے جس میں بنیاوائریڈیا فیملی کء نائرو وائرس موجود ہوتے ہیں انتہائی سنگین صورت میں ہلاکت کی شرح سو فیصد سے چالیس فیصد ہو سکتی ہے

ایگزیما کا آسان اور مفید گھریلو علاج


مخصوص ہیلوما جنس کے پسواس قسم کے وائرس کو اپنے اندر ذخیرہ بھی کرتے ہیں اور ایک دوسرے میں منتقل بھی کرتے ہیں مختلف اقسام کے جنگلی جانور اور مویشی اس وائرس کے خاموش کیرئر ہوتے ہیں یعنی ان میں یہ وائرس ہوتے ہیں لیکن علامتیں واضح نہیں ہوتیں جبکہ بالغ پسو یا چیچڑی ان جانوروں کا خون چوس کر زندہ رہتی ہیں بلوچستان سی سی ایچ ایف سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ قرار دیا جاتا ہے لیکن پاکستان کے مختلف علاقوں سے اس بیماری کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہیں 2016ء کے دوران سی سی ایچ ایف کے ایک سو ایک مصدقہ کیسز سامنے آئے تھے جن میں تینتیس افراد کی۔موت واقع ہوئی تھی 2017ء میں اکتالیس متاثرہ کیسز سامنے آئے تھے جن میں سولہ بلوچستان پندرہ پنجاب سات خیبر پختونخواہ اور تین کا تعلق فاٹا سے بتایا جاتا ہے 16اگست 2017ء کو خیبر ایجنسی فاٹا سے اس بیماری میں مبتلا ہو کر ایک شخص کی ہلاکت کی اطلاع آئی تھی جو تازہ ترین تھی انسانوں کو اس بیماری سےبچانے والی کوئی ویکسین اب تک نہیں بنائی جا سکی ہے اس انفیکشن کے واقعات کم کرنے کی واحد صورت یہی ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اس کے بارے میں آگاہ کیا جائے کانگووائرس ہیمرجک بخار اس پسو یا چیچڑی کے کاٹنے سے پھیلتا ہے جس نے متاثرہ مویشی گائے بکرا بکری اونٹ بھیڑ اور دنبہ سے چپک کر اس کا خون چوسا ہو اس کے علاوہ یہ وائرس متاثرہ مویشی ذبح کرنے کے دوران یا بعد میں اس کے خون یا گوشت کو ہاتھ لگانے سے یا متاثرہ شخص کے خون سیال مادہ یا عضو یا جسم کے کسی بھی حصے سے نکلنے والے موادسے بھی منتقل ہو سکتا ہے متاثرہ مویشی کا گوشت بناتے اور دھوتے ہوئے دستانوں کا استعمال ضرور کریں متاثرہ مویشی کا گوشت کھایا جا سکتا ہے مگر خوب تیز آنچ پر اچھی طرح پکانے کے بعد ہی

موسم سرما کی آمد آمد نزلے سے بچاؤ کے فطری طریقے


کانگو وائرس سے کس کو خطرہ ہو سکتا ہے؟
سب سے زیادہ کانگو وائرس کا خطرہ چرواہوں قصائی متاثری شخص کی قربت کوئی بھی شخص جس نے مویشی کو چھوا ہو اور مویشی کے ساتھ کام کرنے والے لوگوں کو ہو سکتا ہے
کانگو وائرس سے کیسے بچا جائے؟
مویشی کو خریدتے ہوئے یا اس کی دیکھ بھا ل کرتے ہوئے پوری آستینوں کے لباس دستانے آگے سے بند کپڑے اور جوتے موزوں کے ساتھ پہنیں دافع حشرات اودیات جس میں ڈِیٹ شامل ہو جسم کے کھلے حصوں پر لگائیں گھر آکر فوراً اپنے جسم کا معائنہ کریں کہ اس پر کوئی پسو موجود تو نہیں ذبح کرتے ہوئے اپنے منہ اور ناک کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں جانور ذبح کرتے ہوئے دستانوں کا استعمال کریں دستانے اتارتے ہی فوری طور پر ہاتھ دھوئیں اگر آپ کے ہاتھوں اعر دستانوں پر خون لگا ہے تو پھر آپ اپنی آنکھوں اور ناک کو مت رگڑیں اور نہ چھوئیں اپنے ہاتھوں کو صابن پانی اور سپرٹ سے دھوئیں جانوروں کی کھال کو پلاسٹک کی شیٹ سے ڈھانپ کر علیحدہ رکھیں خون یا پانی کو سڑک پر نہ بہائیں متاثرہ شخص کو چھونے سے گریز کریں جانوروں کی صفائی کا خیال۔رکھیں ان کے جسم کو دھوئیں اور چیچڑوں سے محفوظ رکھیں باڑے کو بھی صاف رکھیں اور سپرے کریں

شریفہ کے طبی فوائد


پسو یا چیچڑیوں کو کیسے ہٹائیں؟
چیچڑی کو چمٹی کپڑے یا ٹشو کی مدد سے جلد کے بہت قریب رکھتےہوئے پکڑیں چیچڑی کی کاٹی ہوئی جگہ اور ہاتھوں کو اچھی طرح صابن اور پانی سے دھوئیں کاٹی ہوئی جگہ پر جراثیم کش دوا لگائیں چیچڑی کو خالی ہاتھوں سے نہ چھوئیں اسے کچلنے کی کوشش نہ کریں یا ماچس سے نہ جلائیں
علامات:
وائرس کا۔جسم میں۔داخل۔ہونے کے پانچ چھ دن بعد فلو کی طرح کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں جیسا کہ ہلکا بخار جسم درد سر درد قے متلی نقاہت کی علامات پانچ سے سات دن رہتی ہیں بھوک ختم ہو جاتی ہے قے متلی لگاتار رہنے سے شدید کمزوری ہونے لگتی ہے مریض کے جسم۔پر چھوٹے چھوٹے سرخ دانے نکل آتے ہیں منہ میں چھالے نکل آتے ہیں مسوڑھوں سے خون آنے لگتا ہے ایک دو روز بعد جلد کے نیچے خون جمنے لگتا ہے ناک سے بھی خون بہنے لگتا ہے مریض کے جسم میں پلیٹلٹس کی شدید کمی ہو جاتی ہے جس کے باعث حالت بگڑتی چلی جاتی ہے مریض کے جسم میں جگنا زیادہ ہیمرج ہو گا اتنا ہی موت کا خطرہ بڑھ جائے گا

پیٹ کم کرنے کی آسان اور آزمودہ ترکیب


ڈاکٹر کے پاس کب جائیں؟
اچانک بخار تیز ہونے کی صورت میں پٹھوں یا کمر یا سر میں درد ہونے کی صورت میں قے ہونے کی صورت میں جسم پرشدید نیل پڑنے اور ناک سے خون بہنے کی صورت میں ڈاکٹر سے فوری رجوع کریں کیونکہ یہ سارک سی سی ایچ ایف کی علامات ہو سکتی ہیں چیچڑیوں کے کاٹنے کے بعد علامات ایک سے تین دن میں ظاہر ہوں گی متاثرہ جانور یا انسان کے خون سے متاثر ہونے کی صورت میں علامات پانچ سے سات دن میں ظاہر ہوں گی

Leave a reply