مجھے یقین ہے کہ 30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات ہوجائیں گے۔ عارف علوی

0
41
elections in islamabad

مجھے یقین ہے کہ 30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات ہوجائیں گے۔ عارف علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ 30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات ہوجائیں گے۔ جبکہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق کیلئے صرف 8 مارچ کو بات ہوتی ہے، ان کے حقوق کیلئے سارا سال بات کیوں نہیں ہوتی؟ جبکہ اینکر پرسن منیزے جہانگیر نے صدر عارف علوی سے سوال کیا کہ ’جب آٹھ مارچ آرہا ہے اور عورتوں نے اپنے جلسے جلوس کرنے ہیں تو اُن کو این او سی ہی نہیں مل رہا، نہ اسلام آباد میں مل رہا ہے نہ لاہور میں مل رہا ہے، تو مجھے یہ بتائیے کہ عورتوں کو انٹرنیشنل ویمن ڈے پر اپنے حق کے لیے نکلنے کی آزادی ہونی چاہیے، اجازت ہونی چاہیے؟

نجی ٹی وی کے مطابق جس پر صدر مملکت نے جواب دیا کہ میں عورتوں سے عرض کرتا ہوں کہ کیا آٹھ مارچ کو ہی بحث ہو گی آکر، سارا سال کیوں نہیں ہوتی؟ منیزے نے کہا کہ یہ سب باتیں ہوتی ہیں جب وہ آکر احتجاج کرتی ہیں، ان کو اجازت ہوتی ہے کہ وہ سڑکوں پر آکر اپنی بات کر سکیں؟ جواباً صدر علوی نے کہا کہ ’آپ کا خیال ہے، میرا خیال ہے کہ بغیر احتجاج کے میں نے عورتوں کے حوالے سے سارا علم حاصل کیا ہے۔‘

آج ٹی وی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ 1977 میں بھٹو صاحب کی حکومت ہٹائی گئی، اس وقت آمر نے کہا کہ 90 روز میں الیکشن کراؤں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کے ساتھ کھیلیں گے تو پھر 11 سال لگیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ الیکشن کا معیشت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر معیشت کمزور ہے تو الیکشن اور ضروری ہیں۔ صدر علوی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کرنے کا اختیار حکومت کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے متعلق مجھ سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی، ایک سال سے کہہ رہا ہوں کہ الیکشن کرائیں، الیکشن پر کوئی بات کرنے کا روادار ہی نہیں۔ جبکہ صدرمملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے لچک کا مظاہرہ کیا گیا، لیکن حکومت عام انتخابات پر بات کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بات نہ کرنے کے بہت سارے بہانے ہوسکتے ہیں، سیاسی جماعتوں میں بات چیت نہ ہونا شرم ناک ہے۔

صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ میں نے نہیں کہا کہ عمران خان اور نوازشریف بات کریں، میں تو کہہ رہا تھا کہ کسی لیول پر تو بات کرو، قوم چاہتی ہے کہ معاملات بات چیت سے طے ہوں۔ جبکہ صدرمملکت نے کہا کہ ہر چیز کیلئے سپریم کورٹ جانا بدقسمتی ہے، ترقی یافتہ قومیں اپنے تنازعات خود حل کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری پریشانی تھی کہ الیکشن آئین کے مطابق وقت پر ہوں، اگر انتخابات آئین کے مطابق نہ ہوئے تو آئین کا مِس کیرج ہوجائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کیلئے سڑک پر آکر جدوجہد کرنے کو تیار ہوں۔ آئین کا انحصار جمہوریت پر ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ میری آڈیو ریکارڈ کرے، ٹی وی چینلز کوآڈیولیکس نہیں چلانی چاہئیں، عوام سے اپیل ہے ان آڈیو اور ویڈیو لیکس کو نہ دیکھیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کرپشن اس ملک کو گُھن کی طرح کھا گیا، کرپشن کی وجہ سے آئی ایم ایف سے قرض لینا پڑتا ہے، سب کہتےہیں کہ کرپشن ہے، لیکن مجال ہے کسی کو سزا ہو، کسی کا نام یاد ہے جس کوکرپشن پر سزا ہوئی ہو؟
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عورت مارچ کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی،پنجاب حکومت
قانون کی حکمرانی کی بھاشن دینے والے آج عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا رہے ہیں،شرجیل میمن
میئر کراچی کیلئے مقابلہ دلچسپ، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کی نشستیں برابر ہوگئیں
مکیش امبانی کے ڈرائیورز کی تنخواہ کتنی؟ جان کردنگ رہ جائیں
سعود ی عرب :بچوں سے زیادتی کے مجرم سمیت 2 ملزمان کو سزائے موت
صدرمملکت نے کہا کہ کرپشن پر امریکا میں ایک ایڈمرل کو سزا ملی تھی، پاکستان میں بڑے آدمیوں کو سزائیں نہیں ملتیں، جب تک گھر کو درست نہیں کریں گے حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اچھی جمہوریت ہی اس معاملے کو ہینڈل کرسکتی ہے، پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل صرف 15 سال ہی رہا، 2008 سے اب تک جمہوریت کا تسلسل جاری ہے، پھر بھی سازش کو پروموٹ کرنے کے الزامات لگتے ہیں۔ صدرمملکت نے کہا کہ میں تو آرٹیکل 62،63 سے اتفاق کرتا ہوں، میں کھل کر پیغام دے رہا ہوں کہ ایک پیج پر آؤ، اسٹیبلشمنٹ نے سیاست سے لاتعلقی کا اعلان کیا تو میں نے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات نہیں کی۔

Leave a reply