ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران6845 کورونا ٹیسٹ کئے گئے،قومی ادارہ صحت
ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران6845 کورونا ٹیسٹ کئے گئے،قومی ادارہ صحت.
ملک بھر میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران6ہزار845 کورونا ٹیسٹ کئے گئے ۔منگل کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6 ہزار845 افراد میں سے27افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ اس طرح اس مدت میں مثبت کورونا ٹیسٹ کی شرح 0.39 فیصد رہی ہے۔
مزید برآں اس دوران کورونا وائرس سے کوئی بھی مریض جاں بحق نہیں ہوا جبکہ52 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔مزید برآں5تا11 سال کی عمر کے تمام بچوں کوکورونا ویکسین کی دوسری خوراک لگانے کا آغاز31 اکتوبر سے کردیا گیا ہے جو کہ 5نومبر تک جاری رہے گا لہذٰ ا وہ تمام بچے جن کوکورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگائی جاچکی ہے وہ دوسری خوراک عارضی ویکسی نیشن سینٹرز، سکولوں اور سرکاری مرکز صحت سے لگوا سکتے ہیں۔
کووِڈ- 19 وائرس کیسے پھیلتا ہے؟
یہ وائرس متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک سے خارج ہونے والے رطوبتوں کے چھوٹے قطروں اور ایسے چیزوں کی سطح کو چھونے سے پھیلتا ہے جو کورونا وائرس سے آلودہ ہوچکی ہوں۔ کورونا وائرس ان چیزوں کی سطح پر کئی گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے لیکن اسے عام جراثیم کش محلول سے بھی ختم کیا جاسکتا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ لانگ مارچز کرنے والی حکمران جماعتیں قوم کو اپنی کارکردگی کیوں نہیں بتاتیں؟ سراج الحق
کراچی میں پولیس مقابلے میں ایس ایچ او زخمی، ڈاکو کی ہوئی موت
وزیراعظم کل چین جائیں گے،متعدد یاداشتوں اور معاہدات پر دستخط ہونے کا امکان
زمین کی سطح کے نیچے گرم چٹانوں سے زیادہ موثر توانائی پیدا کی جا سکتی ہے،تحقیق
کورونا وائرس کی علامات کون سی ہیں؟
کورونا وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکل پیش آنا شامل ہیں۔ بیماری کی شدت کی صورت میں نمونیہ اور سانس لینے میں بہت زیادہ مشکل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بہت کم صورتوں میں جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
اس بیماری کی عام علامات زکام (فلو) یا عام نزلے سے ملتی جلتی ہیں جو کہ کووِڈ- 19 کی نسبت بہت عام بیماریاں ہیں۔ اس لئے بیماری کی درست تشخیص کے لئے عام طور پر معائنے (ٹیسٹ) کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ مریض واقعی کووِڈ- 19 میں مبتلا ہوچکا ہے۔ یہ بات ذہن نشین کر لینا ضروری ہے کہ نزلے زکام اور کووِڈ- 19 کی حفاظتی تدابیر ایک جیسی ہیں۔ مثال کے طور پر بار بار ہاتھ دھونا اور سانس لینے کے نظام کی صحت کا خیال رکھنا (کھانسی کرتے اور چھینکتے وقت اپنا منہ کہنی موڑ کر یا پھر ٹشو یا رومال سے ڈھانپ لینا اور استعمال شدہ رومال یا ٹشو کو ایسے کوڑا دان میں ضائع کرنا جو ڈھکن سے بند ہوسکتا ہو)۔ نزلہ زکام کی ویکسین دستیاب ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے بچوں کو ویکسین کی مدد سے محفوظ رکھیں۔